کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 272
’’اضاء ۃ سرف کے اوپر جگہ کا نام ہے ۔‘‘ گویا کہ سرف اوراضاء ۃ قریب قر یب ہیں ۔ اب سرف کی وضاحت چاہے۔ ۲۔حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ لکھتے ہیں : ’’سرف، یقرب مکۃ ،مذکورۃ فی الحدیث‘‘ ’’سرف مکہ کے قر یب ہے ، حدیث میں اس کا ذکر ہے۔‘‘ [تبصرۃ المنتبہ بتحریر المشتبہ:۱/۱۹۵] ۳۔ سرف مکہ کے قریب جگہ کا نام ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی میمونہ رضی اللہ عنہا سے شادی یہیں ہوئی تھی اور میمونہ رضی اللہ عنہا نے اسی جگہ وفات پائی اور وہی دفن ہوئیں اسی جگہ میمونہ رضی اللہ عنہا نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ پر بیعت کی تھی۔[الاعلام للزر قانی:۷/۳۴۲] ۴۔ محقق تاریخ دمشق علی شیری کہتے ہیں : ’’التناضب عند موضع لبنی غفارٍ ،قرب سرف‘‘ ’’تناضب بنی غفاراور سرف کے قریب ایک جگہ ہے۔ گویا یہ تیسری جگہ ہے جو سرف اور اضاء ۃکے قریب ہے۔‘‘ ۵۔ میمونہ بنت حارثہ رضی اللہ عنہا (زوجۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم ) کے قبر وادی سرف اور اضاء ۃ بنی غفار کے ما بین یعنی(الثُنِیَّہ) جگہ پر ہے۔(مکہ کے اطراف میں ) چو تھی جگہ(الثنیۃ) ہے۔ سرف میں ان کی شادی نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ہوئی۔ پس وہ سرف میں فوت او ردفن ہوئیں ۔ [اخبار مکۃ للفاکہی:۷/۳۷۷] ۶۔ حافظ ابن کثیر نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی ہجرت إلی المدینۃکے بارے میں لکھا ہے۔ آپ رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے بیس آدمیوں کے ہمراہ ہجر ت کی آپ رضی اللہ عنہ نے ہجرت کرنے والوں کو کہا تھا کہ مقام سرف سے اضاء ۃ بنی غفار کے قریب تناضب مقام پر اکٹھے ہو جائو مزید تفصیل کے لئے دیکھیں۔ [سیرت ابن کثیر:۲/۲۲۰] خلاصہ بحث اس ساری بحث کا خلاصہ یہ نکلا کہ مذکورہ اقوال میں چار جگہوں کا نام آیا ہے ، یہ چار مکہ کے قریب واقع ہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اضاء ۃ بنی غفار پر یا اس کے قریب آنا مکی زندگی میں معلوم ہوتا ہے ورنہ مدنی زندگی میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہاں تشریف لانا بالکل ثابت نہیں ہو رہا۔ ۷۔ جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم مکہ سے غروب شمس کے قریب نکلے پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سرف میں آ کر نمازپڑھی یہ موضع مکہ سے ۹ میل کے فاصلہ پر ہے۔[أخبار مکۃ:۷/۳۷۸] ۸۔ علامہ فاکہی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سفر طائف کے لئے تشریف لے گئے تواس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم إضاء ۃ بنی غفار کے قریب تشریف لائے تھے۔ اور جبرائیل علیہ السلام نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات کی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات کی تھی ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آسانی امت کی خاطر قرآن کے تلفظ میں سہولت کی دعا کی تھی۔ اور نخلہ یمانیہ میں جنات کامسلمان ہونا مشہور واقعہ ہے۔ [أخبار مکۃ:۷/۴۶۵] نوٹ: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اضاء ۃ بنی غفار اور قرب وجوار میں تشریف لانا کئی بار ثابت ہے۔ (ا) میمونہ رضی اللہ عنہا کا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ یہ بیعت کرنا۔ (ب) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی میمونہ رضی اللہ عنہا سے شادی۔