کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 25
اسی طرح اس آیت میں دوسرا مختلف فیہ کلمہ ﴿لِسَبَإٍ﴾ہے۔ اس میں بزی رحمہ اللہ اور ابو عمرو رحمہ اللہ نے ﴿لِسَبَأ﴾ زبر کے ساتھ، جبکہ باقی قراء کرام نے زیر سے پڑھا ہے۔ ٭ مزید تفصیل کے لیے دیکھئے اتّحاف الفضلاء [۳۵۹]، النشر لابن الجزری[۲/۳۵۰]، السبعۃلابن مجاہد[۵۲۸]، الحجّۃ لابن زُرعۃ [۵۸۵] سورۃ محمد (۳۱) عن عبد اللّٰہ بن مغفّل قال: سمعت رسول اللّٰہ ! یقرأ(فَھَل عَسِیتُم إِنْ تَوَلَّیْتُمْ أَنْ تُفْسِدُوا فِي الْأَرْضِ)(محمد:۲۲) عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو(فَھَل عَسِیتُم إِنْ تَوَلَّیْتُمْ أَنْ تُفْسِدُوا فِي الْأَرْضِ) تلاوت کرتے ہوئے سنا ۔ ٭ تخریج الحدیث: امام سیوطی رحمہ اللہ نے الدرّ المنثور(۷/۴۹۷) میں امام حاکم رحمہ اللہ کے حوالہ سے بیان کیا ہے اور مستدرک حاکم(۸/۵۸۱) میں یہ حدیث طویل ذکر کی گئی ہے۔ قراءات: روایت میں بیان کردہ قراءت نافع رحمہ اللہ کی ہے۔ باقی قراء نے سین کے فتحہ کے ساتھ ﴿عَسَیْتُمْ﴾ پڑھا ہے۔ دوسرے لفظ ﴿تَوَلَّیْتُمْ﴾ میں رویس رحمہ اللہ نے تاء ا ور واؤ کے ضمہ اور لام کے کسرہ کے ساتھ(تُوُلِّیتُمْ) پڑھا ہے۔ باقی قراء نے تاء، واؤ اور لام تینوں کے فتحہ کے ساتھ پڑھا ہے۔ سورۃ الواقعۃ (۳۴) عن یحیی بن سعید الأموي قال: سمعت ابن جریج یقرأ:(فَشٰرِبُونَ شَرْبَ الْہِیمِ)(الواقعۃ: ۵۵) بنصب الشّین، قال: فحدّثت بذلک جعفر ابن محمد فقال: صدق ابن جریج، أمّا بلغک أنَّ النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم أمر بدیل بن ورقاء أن ینادي بمنی أنہا أیام أَکْلٍ وشَرْبٍ وبعال؟ یحییٰ بن سعید اُموی رحمہ اللہ سے مروی ہے ۔ فرماتے ہیں کہ میں نے ابن جریج رحمہ اللہ کو(فَشٰرِبُونَ شَرْبَ الْہِیمِ) شین کے نصب کے ساتھ، پڑھتے ہوئے سنا۔ پھر میں نے جعفر بن محمد رحمہ اللہ سے بیان کیا تو انہوں نے کہا: ابن جریج رحمہ اللہ سچ کہتاہے۔ کیا تمہیں یہ بات نہیں پہنچی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بدیل بن ورقاء رضی اللہ عنہ کو حکم دیا کہ وہ منیٰ میں اعلان کردیں بے شک یہ کھانے،پینے اور خوشیاں منانے کے دن ہیں ۔اور اس میں (شَرْب) کو شین کے فتحہ کے ساتھ کہا۔ ٭ تخریج الحدیث: امام ابن زنجلہ رحمہ اللہ نے حجۃ القراءات(۱/۶۹۶) میں اس روایت کو نقل کیا ہے۔ امام نسائی رحمہ اللہ نے الإیمان وشرائعہ(۴۹۹۴) میں اور امام دارمی رحمہ اللہ نے الصوم(۱۷۶۶) میں مسیب بن شریک رحمہ اللہ کی جو روایت اس سلسلہ میں نقل کی ہے اس میں یوں ہے کہ آپ نے منبر پر چڑھ کرفرمایا: لا یدخل الجنۃ إلا مسلم،وہذہ ـ أي أیام التشریق ـ أیام أَکْلٍ وشُرْبٍ۔رَفَعَ المسیّبُ الشین۔ ’’جنت میں مسلمان کے سوا کوئی داخل نہ ہو گا اور ایام تشریق کھانے اور پینے کے دن ہیں ۔ مسیب نے شین کو رفع دیا۔‘‘