کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 24
ہونے کی بنا پر بغیر تنوین کے پڑھتے ہیں ۔ سورۃ الروم (۲۹) عن عطیۃ العوفي قال: قرأت علی ابن عمر: ﴿ اللّٰہ الَّذي خَلَقَکُمْ مِن ضَعْفٍ ثُمّ جَعَلَ مِن بَعْدِ ضَعْفٍ قُوَّۃً ثُمَّ جَعَلَ مِن بَعْدِ قُوَّۃٍ ضَعْفًا وَشَیْبَۃً ﴾ فقال ابن عمر: ﴿ اللّٰہ الَّذي خَلَقَکُمْ مِن ضُعْفٍ ثُمّ جَعَلَ مِن بَعْدِ ضُعْفٍ قُوَّۃً ثُمَّ جَعَلَ مِن بَعْدِ قُوَّۃٍ ضُعْفًا وَشَیْبَۃً ﴾(الروم :۵۴) ثمّ قال: قَرَأْتُ عَلَیٰ رَسُولِ اللّٰہ ! کَمَا قَرَأْتَ عَلَيَّ ، فَأَخَذَ عَلَيَّ کَمَا أَخَذْتُ عَلَیْکَ۔ عطیہ العوفی سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن عمر پر قراءت کی: ﴿ اللّٰہ الَّذي خَلَقَکُمْ مِن ضَعْفٍ ثُمّ جَعَلَ مِن بَعْدِ ضَعْفٍ قُوَّۃً ثُمَّ جَعَلَ مِن بَعْدِ قُوَّۃٍ ضَعْفًا وَشَیْبَۃً ﴾ تو ابن عمر نے ﴿ اللّٰہ الَّذي خَلَقَکُمْ مِن ضُعْفٍ ثُمّ جَعَلَ مِن بَعْدِ ضُعْفٍ قُوَّۃً ثُمَّ جَعَلَ مِن بَعْدِ قُوَّۃٍ ضُعْفًا وَشَیْبَۃً ﴾ پڑھا، اور فرمایا: میں نے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تیری طرح تلاوت سنائی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میری اصلاح فرمائی جیسا کہ میں نے تمہاری اصلاح کی ہے۔ ٭ تخریج الحدیث: مسند احمد(۲/۵۸)، سنن ابوداؤد(۳۹۷۸)، اس کی سند میں عطیہ العوفی رحمہ اللہ ہے۔ اسے یحییٰ بن معین رحمہ اللہ نے صالح رحمہ اللہ اور محمد بن سعد رحمہ اللہ نے ثقہ کہا ہے۔ اسی قسم کی ایک اور روایت امام حاکم رحمہ اللہ نے المستدرک(۲/۲۷۰) میں ابن عمر رضی اللہ عنہ سے اور وہ اللہ کے رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم سے نقل فرماتے ہیں ۔ قراءات: یہ متواتر قراءت ہے۔شعبہ رحمہ اللہ اور حمزہ رحمہ اللہ نے ضاد کے فتحہ کے ساتھ اور باقی تمام قراء نے ضمہ کے ساتھ پڑھا ہے، جبکہ امام حفص رحمہ اللہ کے لیے دونوں وجہیں مروی ہیں ۔ سورۃ سبا (۳۰) عن ابن عمر، عن النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم أنہ قرأ:(لَقَدْ کَانَ لِسَبَأَ فِي مَسٰکِنِہِمْ آیَۃً)(سبا:۱۵) ترجمہ:ابن عمر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے(لَقَدْ کَانَ لِسَبَأَ فِي مَسٰکِنِہِمْ آیَۃً) پڑھا۔ ٭ تخریج الحدیث: ابن جوزی رحمہ اللہ نے زاد المسیر(۶/۴۴۳) میں بیان کیاہے۔ ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مزید یہ بھی مروی ہے : أنَّ النبيَّ قرأ: ﴿ لَقَدْ کَانَ لِسَبَإٍ فِي مَسْکَنِہِمْ آیَۃً﴾ [سبا:۱۵] ٭ تخریج الحدیث: مستدرک حاکم(۲/۲۴۸) امام حاکم رضی اللہ عنہ نے کہا۔ اس کے راوی ابن سلیمانی رحمہ اللہ سے بخاری رحمہ اللہ ، مسلم رحمہ اللہ روایت نہیں کرتے۔ ذہبی رحمہ اللہ نے کہا: یہ صحیح نہیں ہے۔ ابن عمر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے(تلاوت کرتے ہوئے) ﴿ لَقَدْ کَانَ لِسَبَإٍ فِي مَسْکَنِہِمْ﴾ پڑھا۔ قراء ات: یہ متواترہ قراءات ہے۔ نافع، ابن کثیر، ابوعمرو، ابن عامر، شعبہ، ابو جعفر اور یعقوب رحمہم اللہ نے جمع کے ساتھ ﴿مَسٰکِنِہِم﴾ پڑھا ہے۔ کسائی رحمہ اللہ اور خلف العاشر رحمہ اللہ نے کاف کے کسرہ کے ساتھ ﴿مَسْکِنِہِمْ﴾ اور حفص رحمہ اللہ اور حمزہ رحمہ اللہ نے کاف کے فتحہ کے ساتھ ﴿مَسْکَنِہِم﴾ پڑھا ہے۔