کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 23
عن ابن عباس قال: أَقْرَأَنِي أبیٌّ کَمَا أَقْرَأَہٗ رَسُولُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ﴿ تَغْرُبُ فِي عَیْنٍ حَمِئَۃٍ ﴾ ٭ تخریج الحدیث: اس حدیث کو امام ابن کثیر رحمہ اللہ نے اپنی تفسیر(۳/۱۰۳) اور ابو جعفر النحاس رحمہ اللہ نے معانی القرآن(۴/۲۸۶) میں نقل کیا ہے۔ ترجمہ: قراء ات: (۲۳) عن أنس بن مالک قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم : ﴿جَعَلَہٗ دَکّاً ﴾ مقصور ٭ تخریج الحدیث: اسے امام ترمذی رحمہ اللہ نے تفسیر القرآن(۳۰۷۴) میں نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث حسن غریب صحیح ہے۔ سورۂ مریم (۲۴) عن عبد اللّٰہ بن أرقم یقول: سمعت رسول اللّٰہ ! یقرأ من اللیل:(یَسّٰقَطْ عَلَیْکِ رُطَبًا جَنِیًّا)(مریم:۲۵) بالیاء ٭ تخریج الحدیث: ڈاکٹر عیسی معصراوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ مرفوع سند کے ساتھ یہ روایت مجھے مصادر میں نہیں ملی، البتہ امام سیوطی رحمہ اللہ نے اسے الدرّ المنثور(۱/۲۳۵) میں براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے موقوفاً بیان کیا ہے۔ عبداللہ بن ارقم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو رات کے وقت تلاوت کرتے ہوئے سنا:(یَسّٰقَطْ عَلَیْکِ رُطَبًا جَنِیًّا) یاء کے ساتھ پڑھ رہے تھے۔ قراءات: یہ متواتر قراءت ہے۔ لفظ ﴿ تُسٰقِطْ ﴾ کو امام حفص رحمہ اللہ نے تاء مضمومہ، قاف مکسورہ اورتخفیف سین سے پڑھا ہے۔ امام حمزہ رحمہ اللہ نے تاء اور قاف مفتوح اور تخفیف سین(تَسٰقَطْ) ، امام یعقوب رحمہ اللہ نے یاء اور قاف مفتوحہ اور تشدید سین کے ساتھ(یَسّٰقَطْ) جبکہ باقی قراء نے تاء اور تشدید سین کے ساتھ پڑھا ہے:(تَسّٰقَطْ) سورۃ العنکبوت (۲۸) حدّثنا جویریۃ بن أسماء، عن بعض أشیاخ أہل المدینۃ أن النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم قرأ علیٰ المنبر:(وَعَادًا وّثَمُودًا)(الفرقان :۳۸) قال المؤلف أبو عمر: منوّنین ’’جویریہ بن اسماء مدینہ کے بعض شیوخ سے بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے خبر پر’’عاداً وثموداً‘‘ دونوں تنوین کے ساتھ تلاوت فرمائے۔‘‘ ٭ تخریج الحدیث: امام دوری رحمہ اللہ نے اس کو اپنی سند سے بیان کیاہے۔ قراءات: یہ کلمات قرآن میں چار مقامات( ہود، الفرقان، العنکبوت، النجم) میں آئے ہیں ۔ ان کلمات کو تنوین کے ساتھ پڑھنے والے ائمہ نافع، ابن کثیر، ابوعمرو اور ابن عامر رحمہم اللہ ہیں ۔ باقی قرائے عشر ہ ثَمُودَ کو غیر منصرف