کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 211
سب حضرات کی آنکھوں سے آنسو جاری تھے۔ حضرت قاری صاحب کا ایک عظیم کارنامہ: التیسیر‘حضرت علامہ دانی رحمہ اللہ کی قراءت سبعہ کی عظیم کتاب ہے، جس کو علامہ شاطبی رحمہ اللہ نے نظم کیا ہے۔ حضرت قاری صاحب رحمہ اللہ نے علامہ دانی رحمہ اللہ کی کتاب التیسیر کو پاکستان میں شائع کیا ۔قاری مکی رحمہ اللہ کا یہ مطبوعہ نسخہ سعودیہ میں جب استاذ القراء والمجوِّدین الشیخ عبد الفتاح السید عجمی المرصفی رحمہ اللہ کو پیش کیا گیا تو انہوں نے اس کتاب کا مطالعہ کرکے فرمایا کہ یہ اس کتاب کا اَصح ترین مطبوعہ ہے۔ حضرت قاری عبد الوہاب رحمہ اللہ شافعی المسلک تھے اور نماز میں رفع الیدین کرتے تھے۔ عید کی نماز اکثر حضرت مولانا داؤد غزنوی رحمہ اللہ کے پیچھے پڑھتے تھے۔ اَساتذہ کرام ۱۔ الشیخ احمد عبد الرزاق حجازی رحمہ اللہ ۲۔ الشیخ عبد المحسن رحمہ اللہ ۳۔ الشیخ عبد القاہر السمیع رحمہ اللہ ۴۔ الشیخ حسن علوی رحمہ اللہ ۵۔ شیخ القراء محمد سعد اللہ مکی رحمہ اللہ ۶۔ امام القراء حضرت قاری عبد المالک رحمہ اللہ تلامذہ ۱۔ قاری حبیب اللہ میر محمدی رحمہ اللہ ۲۔ قاری خلیل الرحمن کاشمیری استاذ قاری محمد ایوب برماوی مدینہ منورہ ۳۔ قاری عبد المجید راجہ جھنگ والے ۴۔ قاری عبد القیوم جامعہ صدیقیہ لاہور ۵۔ قاری علی زمان ہزاروی ۶۔ قاری عبد الرؤف مدنی مراکب مسجد نبوی شریف تاریخ وفات ۲۶ اور۲۷ دسمبر۱۹۹۷ء جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب کو حضرت قاری عبد الوہاب مکی رحمہ اللہ اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔ آپ کو قبرستان میانی صاحب میں سپرد خاک کیا گیا۔