کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 21
وأبو داؤد في الحروف والقراءات(۳۹۸۲)
اس سلسلہ میں ایک تیسری روایت یوں ہے:
عن أُم سلمۃ أنھا سَأَلَتِ النَّبِیَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَیْفَ تَقْرَأُ: ﴿إِنَّہٗ عَمَلٌ غَیرُ صٰلحٍ﴾؟ فَقَالَ:(إِنَّہٗ عَمِلَ غَیرَ صٰلحٍ) بالنّصب
اُم سلمہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ﴿إِنَّہٗ عَمَلٌ غَیرُ صٰلحٍ﴾کی کس طرح تلاوت فرماتے ہیں ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا(إِنَّہٗ عَمِلَ غَیرَ صٰلحٍ) نصب کے ساتھ۔
٭ تخریج الحدیث: أخرجہ أبوداؤد في الحروف والقراءات(۳۹۸۲)
قراءات: ان کلمات میں قراء عشرہ کی قراءات کا بیان ڈاکٹر معصراوی کی مضمون القراءات والواردۃ فی السنۃ میں گذر چکا ہے۔
سورہ یوسف
(۱۵) عن عبد اللّٰہ بن مسعود قَالَ: أَقْرَأَنِي رَسُوْلُ اللّٰہ ! ﴿ ھَیتَ لَکَ﴾(یوسف:۲۳) نصب الھاء ولم یھمز
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے : ﴿ھَیتَ لَکَ﴾ ہا کے نصب اور ہمزہ کے بغیرپڑھایاہے۔
٭ تخریج الحدیث: تفسیر طبری(۱۲/۱۸۱)، مستدرک حاکم(۲/۳۷۶)، امام حاکم رحمہ اللہ نے کہا ہے یہ حدیث بخاری، مسلم کی شرط پر ہے۔
دوسری روایت میں ہے:
عن شقیق قال: قِیْلَ لِعَبْدِ اللّٰہِ: إِنَّ أُنَاسًا یَقْرَئُ وْنَ ﴿ھِیْتَ لَکَ﴾ فَقَالَ عَبْدُاللّٰہِ: أَقْرأُھَا کَمَا عُلِّمْتُ: ﴿ھَیْتَ لَکَ﴾
ترجمہ: شقیق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، فرماتے ہیں : عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے کہا گیا کہ لوگ ﴿ھِیتَ لک﴾ پڑھتے ہیں توحضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں تو اسی طرح پڑھوں گا جس طرح مجھے سکھلایا گیاہے: ﴿ھَیتَ لک﴾
٭ تخریج الحدیث: أخرجہ أبو داؤد في الحروف والقراءات(۴۰۰۵)
اس سلسلہ میں ایک تیسری روایت یوں منقول ہے:
عن أبي وائل، عن عبد اللّٰہ : أنہ قرأھا: ﴿ھَیتَ لک﴾ فقیل لہ: ﴿ہِِیتَ لکَ﴾، قال: إنما نقرؤھا کما عُلِّمْنَاھَا۔
ابووائل رضی اللہ عنہ ، عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے پڑھا: ﴿ھَیتَ لکَ﴾ اُن سے کہا گیا: ﴿ھِیتَ لکَ﴾ تو انہوں نے فرمایا: ہم اسے اس طرح پڑھیں گے، جس طرح ہمیں سکھایا گیا ہے۔
٭ تخریج الحدیث: أخرجہ البخاري في تفسیر القرآن(۴۶۹۳)
قراءات: اس لفظ میں چار متواتر قراءات ہیں ۔ نافع، ابن ذکوان اور ابوجعفر رحمہم اللہ نے ہاء کے کسرہ اور یاء ساکنہ کے ساتھ(ھِیْتَ)، ہشام رحمہ اللہ نے ہاء کے کسرہ اور ہمزہ کے ساتھ(ھِئْتَ) ،ابن کثیر مکی رحمہ اللہ نے ہاء کے فتحہ یائے