کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 20
اسی سلسلہ میں ایک اور روایت یوں مروی ہے:
عن یحییٰ بن وثاب، أنہ قرأ(فنعم) مکسورۃ النون والعین
٭ تخریج الحدیث: المحرّر الوجیز(۲/۴۰۳) لیکن یہ عرب کا ایک لہجہ ہے، بطور قراءت ثابت نہیں ۔
یحییٰ بن وثاب رحمہ اللہ سے مروی ہے ۔ انہوں نے(نون اور عین کے کسرہ کے ساتھ)(فنِعِم) پڑھا۔
قراءات: زیر مطالعہ قراءت یعنی عین کے کسرہ کے ساتھ(قَالُوا نَعِمْ) [الاعراف:۴۴] متواترہے اورقراء عشرہ میں سے امام کسائی کی روایت ہے۔
سورۃ براء ۃ
(۱۳) عن الحسن قال: اخْتَلَفَ فِیْ ھٰذِہٖ الأیَۃِ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ وَأُبَيُّ بْنُ کَعْبٍ فَقَالَ عُمَرُ(وَالْأَنْصَارُ وَالَّذِینَ اتَّبَعُوھُمْ بِإِحْسَانٍ) وَقَالَ أُبَيُّ:(وَالْأَنْصَارِ وَالَّذِینَ اتَّبَعُوھُمْ بِإِحْسَانٍ)(التوبہ:۱۰۰) فَلَمَّا رَئَ اہُ عُمَرُ، فَقَالَ: إِنِّي سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہ ! یَقْرَؤُھَا ھٰکَذَا وَقَدْ أَلْھَاکَ بَیْعُ الْخَبْطِ بِالْمَدِیْنَۃِ
’’حسن رحمہ اللہ سے مروی ہے، کہتے ہیں کہ عمر بن خطاب اور اُبی بن کعب رضی اللہ عنہما کے درمیان اس آیت میں اختلاف ہوگیا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: (وَالْأَنْصَارُ وَالَّذِینَ اتَّبَعُوھُمْ بِإِحْسَانٍ) اور حضرت اُبی بن کعب رضی اللہ عنہ نے فرمایا:(وَالْأَنْصَارِ وَالَّذِینَ اتَّبَعُوھُمْ بِإِحْسَانٍ) مجرور ہے۔ جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے یہ دیکھا تو فرمایا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس طرح پڑھتے ہوئے سنا ہے اور تمہیں تو مدینہ میں خشک پتوں کی تجارت نے اس سے غافل رکھا ہے۔‘‘
٭ تخریج الحدیث: تفسیر طبری(۱۱/۸)
قراءات: دونوں قراءات متواتر ہیں ۔ رفع کے ساتھ پڑھنے والے امام یعقوب رحمہ اللہ ہیں ، جبکہ باقی قراء جر کے ساتھ پڑھتے ہیں ۔
سورۃ ھود
(۱۶) عن عائشۃ قالت: کَانَ النَّبِیُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَقْرَأُ:(إِنَّہٗ عَمِلَ غَیرَ صٰلحٍ)(ہود:۴۶) بالنصب۔
’’عائشہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب تلاوت فرمایا کرتے تو(إِنَّہٗ عَمِلَ غَیرَ صٰلحٍ) نصب کے ساتھ پڑھا کرتے تھے۔‘‘
٭ تخریج الحدیث: اَخرجہ الترمذی فی تفسیر القرآن(۳۲۳۱)
اسی طرح دوسری روایت میں ہے:
عن أسماء بنت یزید قالت: سمعت رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یقرأ:(إِنَّہٗ عَمِلَ غَیرَ صٰلحٍ)(ہود: ۴۶) بالنصب۔
حضرت اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا کہتی ہیں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو(إِنَّہٗ عَمِلَ غَیرَ صٰلحٍ) نصب کے ساتھ پڑھتے سنا۔
٭ تخریج الحدیث: أخرجہ الترمذي في تفسیر القرآن(۳۲۳۷)، وأحمد في مسندہ(۶/۴۵۴)