کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 198
حضرت قاری اظہار احمد تھانوی رحمہ اللہ نے استاذ القراء والمجودین شیخ قاری فتح محمد پانی پتی رحمہ اللہ کی رائیہ کی شرح أسہل الموارد میں شیخ موصوف سے کسی تسامح کا ذکر کیا تو انہوں نے جوابی خط میں آپ کی بے حد تحسین فرمائی اور آپ کی تحقیق کو درست قرار دیا۔ حضرت استاذ القراء والمجودین قاری عبد الوہاب مکی رحمہ اللہ نے فرمایاکہ الاستاذ الفاضل مولوی حافظ قاری اظہار احمد تھانوی رحمہ اللہ علوم قراءت کے علاوہ دیگر علوم حدیث ، فقہ اور تحریر و تقریر کے فنون پر مکمل دسترس رکھتے تھے۔ استاذ القراء حضرت قاری اظہار احمد تھانوی رحمہ اللہ جب مدرسہ تجوید القرآن میں تجوید و قراءت پڑھاتے تھے اس وقت ان کے ساتھ حضرت مولانا بدیع الزمان رحمہ اللہ ، فاضل دیوبند، ترجمہ اور عربی کی کتابیں پڑھاتے تھے۔ جب کوئی آدمی مولانا بدیع الزمان رحمہ اللہ سے مسئلہ پوچھتا تو مولانا رحمہ اللہ سب سے پہلے سوال کرتے کہ مولانا اظہار احمد رحمہ اللہ موجود ہیں ۔ اگر کہا جاتا کہ موجود ہیں تو فرماتے کہ قاری اظہار احمد تھانوی رحمہ اللہ سے مسئلہ پوچھو اور اگر کہا جاتا کہ موجود نہیں تو مسئلہ بتا دیتے تھے۔ حضرت استاذ القراء رحمہ اللہ کو فن تحریر کے ساتھ فن تقریر پر بھی مکمل عبور تھا اور کیوں نہ ہوتاآپ امیر شریعت حضرت عطاء اللہ شاہ بخاری رحمہ اللہ کے عاشق زار تھے۔ شورش کاشمیری رحمہ اللہ کے ساتھ کام کرتے رہے، لیکن آپ کی تقریر کا انداز حضرت مولانا حسین احمد مدنی رحمہ اللہ سے بہت ملتا تھا۔ نرم لہجے میں انتہائی موثر انداز اختیار کرتے ہوئے ایسا سماں باندھ دیتے کہ سامع اپنے آپ کو اسی ماحول میں متصور کرتے۔ اس کا اعتراف استاذ القراء حضرت مولانا المقری عبدالماجد ذاکر صاحب دامت برکاتہم نے بھی حضرت قاری صاحب کی وفات پر منعقدہ تعزیتی اجلاس ریاض میں کیا تھا کہ حضرت کی تقریر ایسی دلنشین اور پر اثر ہوتی کہ بہت سے لوگوں کو میں نے حضرت کی تقریر کے دوران روتے ہوئے دیکھا ہے۔ نامور تلامذہ آپ کے تلامذہ کی تعداد سینکڑوں میں ہے، چند مشہور یہ ہیں : ۱۔ اللہ قاری محمد ادریس العاصم حفظہ اللہ ۲۔ قاری یحییٰ رسول نگری حفظہ اللہ ۳۔ قاری احمد میاں تھانوی حفظہ اللہ ۴۔ قاری محمد انور حفظہ اللہ ۵۔ قاری سیف اللہ حافظ آبادی حفظہ اللہ ۶۔ قاری محمد یوسف میر محمدی حفظہ اللہ ۷۔ قاری محمد یوسف سیالوی حفظہ اللہ ۸۔ قاری بزرگ شاہ الازھری حفظہ اللہ ۹۔ قاری عبد الصمد گوجرانوالہ حفظہ اللہ ۱۰۔ قاری مومن شاہ حفظہ اللہ ۱۱۔ قاری محمد فقیر مسعودی حفظہ اللہ ۱۲۔ قاری کرنل عمیر احمد(فرزند) حفظہ اللہ ۱۳۔ قاری عبد الرحمن ڈیروی رحمہ اللہ ۱۴۔ قاری عطاء اللہ ڈیروی رحمہ اللہ ۱۵۔ قاری عبد الستار برق رحمہ اللہ ۱۶۔ قاری نجم الصبیح تھانوی(فرزند) حفظہ اللہ ۱۷۔ قاری تاج افسر حفظہ اللہ ۱۸۔ قاری عبد السبوح حفظہ اللہ ۱۹۔ قاری محمد فقیر مردانی رحمہ اللہ ۲۰۔ قاری عبد الباعث سواتی حفظہ اللہ