کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 192
ان سے بہت بڑی تعداد میں طلباء اور طالبات نے استفادہ کیا۔ حضرت مولاناسیّد محمد داؤد غزنوی رحمہ اللہ کی اپنی یہ کیفیت تھی کہ قرآن مجید کو بڑے صحیح اور تجوید کے قواعد کے مطابق اور بڑے سوزو گداز سے پڑھتے تھے اور آپ کا قرآن سن کر سننے والوں کی آنکھیں پُر نم ہوجاتی تھیں ۔ اسی طرح آپ کے صاحبزادے حضرت مولانا سیّد ابوبکر غزنوی رحمہ اللہ حضرت قاری فضل کریم رحمہ اللہ کے ارشد تلامذہ میں سے تھے۔ وہ بھی قرآن حکیم بڑا عمدہ اور قواعد تجوید کے مطابق پڑھا کرتے تھے اور ان کی تلاوت بھی دلوں میں اترتی چلی جاتی تھی۔ چینیاں والی مسجد کے امام حافظ محمد بشیر بھوجیانوی جو کہ حافظ محمد یحییٰ عزیز میر محمدی رحمہ اللہ کے رشتہ دار تھے بہت خوبصورت اور تجوید کے مطابق قرآن پڑھا کرتے تھے۔حافظ بشیر صاحب کے استاذ محترم حافظ محمد سلیمان بھوجیانوی رحمہ اللہ بڑا عمدہ ، خوبصورت اور تجوید کے مطابق قرآن پڑھا کرتے تھے۔ چینیاں والی مسجد اور لسوڑیوالی مسجد دونوں مساجد میں ایک صاحب حافظ محمد شریف رحمہ اللہ امام رہے ہیں ۔ یہ حافظ محمد شریف رحمہ اللہ بھی قرآن کو تجوید کے قواعد کے ساتھ پڑھا کرتے تھے۔ بڑی خوبصورت آواز کے مالک تھے اور لوگ بڑی دور دور سے ان کے پیچھے نماز ادا کرنے کے لیے آیا کرتے تھے۔ حافظ محمد شریف رحمہ اللہ کی عمدہ پڑھت کی تعریف اہل حدیث حضرات تو کرتے ہی تھے دیوبندی اور بریلوی حضرات بھی ان کی خوبصورت آواز اور ادا کے معترف تھے۔ میر محمد ضلع قصور کو بہت نامور قراء کرام کا مسکن ہونے کا شرف حاصل ہے جن میں استاذ القراء قاری محمد ابراہیم میرمحمدی حفظہ اللہ ، فخر القراء قاری محمد سلمان میر محمدی حفظہ اللہ ، قاری محمد صہیب میر محمدی حفظہ اللہ ، قاری محمد عمران یوسف میر محمدی حفظہ اللہ اور ان کے والد ماجد جناب قاری محمد یوسف میر محمدی رحمہ اللہ بڑے نمایاں نام ہیں ۔ قاری محمد یوسف میر محمدی رحمہ اللہ استاذ القراء حضرت قاری المقری اظہار احمد تھانوی رحمہ اللہ کے بڑے لاڈلے شاگرد تھے۔ ان کا جوانی میں ہی انتقال ہوگیا تھا۔ بڑے خوبصورت، خوب سیرت اور خوش گلو قاری تھے۔ بہت کم لوگوں کو معلوم ہوگا کہ یہ میر محمد تقسیم ہندوستان سے پہلے بھی تجوید و قر اء ت کا ایک بڑا اہم مرکز تھا جس میں حضرت حافظ محمد میر محمدی رحمہ اللہ طالب علموں کو قرآن کریم اور تجوید و قراءت کی تعلیم دیا کرتے تھے۔ بڑے بڑے علماء کرام قرآن اور تجوید و قراءت کی تعلیم کے لیے میر محمد تشریف لاتے تھے۔ انہی مشہور و معروف علماء میں ایک نام شیخ الحدیث حافظ محمد عبد اللہ بڈھیمالوی رحمہ اللہ کا بھی ہے جو کہ استاذ القراء حافظ محمد میر محمدی رحمہ اللہ سے میر محمد میں استفادہ کرتے رہے ہیں ۔ تجوید و قراءت پر تصنیفی و تحقیقی کام میں بھی گذشتہ اَدوار سے ہی علماء اہل حدیث سرگرم رہے ہیں ان میں شیخ الحدیث محمد عبدہ الفلاح رحمہ اللہ نے علوم القرآن اور خصوصاً تجوید و قراءت پر مختلف رسائل و جرائد میں بڑے تحقیقی اور علمی مضامین تحریر کیے۔ اسی طرح علامہ احسان الٰہی ظہیر شہید رحمہ اللہ نے بھی تجوید اور اس کی اہمیت سے متعلق مضامین تحریر کیے جو مختلف جرائد و رسائل میں طبع ہوئے۔ لازمی امر ہے کہ یہ کام وہی شخص کرے گا جو تجوید سے محبت اور شغف رکھتا ہوگا۔ یہ ایک مختصر سا مضمون ذہن میں محفوظ کچھ یادوں سے ترتیب دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کے حضور دعا ہے کہ وہ ہمیں اپنے