کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 185
[۲۲]
قراءت سبعہ اہل سنت والجماعت کے ہاں متواتر ہیں ۔اس بات کے درج ذیل قرائن ہیں :
۱۔ علماء اہل سنت کے نصوص صریحہ کہ یہ قرأ ت سبعہ متواتر ہیں ۔ ان نصوص کو کتب قراءت و تفسیر میں ملاحظہ کیا جاسکتا ہے۔
۲۔ سلف سے لے کر خلف تک مفسرین تفسیر کرتے وقت مختلف قراء توں کا تذکرہ و تشریح کرتے ہیں ۔ مجھے یاد پڑتا ہے کہ زمخشری رحمہ اللہ نے اپنی تفسیر میں ۱۲ مقامات پر قراءت عامہ کو چھوڑ کرد وسری قراءت کی تفسیر کی۔ پھر قراءت عامہ کو(وقرء بکذا)سے تعبیرکیا۔
۳۔ مختلف قراء توں سے اہل مذاہب بالعموم اوراحناف بالخصوص استدلال کرتے ہیں ۔ اگر ان کے ہاں یہ حجت ہی نہ ہوں تو پھراستنباط و استدلال چہ معنی دارد؟
متقدمین میں جار اللہ زمخشری رحمہ اللہ اور پھر شیخ رضی نے شرح کافیہ میں اس کے تواتر سے انکار کیاہے۔ شیعہ علماء نے عموماً اور ابوالقاسم خوئی رحمہ اللہ نے خصوصاً ان کے تواتر پر سخت جرح کی ہے۔مگر کسی قراءت کا کسی شخص کی طرف منسوب ہونا یہ معنی نہیں رکھتا کہ وہ اس کاایجاد کردہ ہے یاوہ اس میں متفرد ہے جس طرح کہ نحو کے اصحاب مذاہب میں ہے، دور حاضر میں امین احسن اصلاحی رحمہ اللہ نے ان کے تواتر کا انکار کیاہے۔ تعجب ہے ان لوگوں پر جو حماسہ اور معلقات سبعہ کو تو متواتر تسلیم کرتے ہیں اور قرا ء اتِ سبعہ کے تواتر کے منکر ہیں ۔
ہم سمجھتے ہیں کہ یہ صرف اعتقادی لغزش ہی نہیں بلکہ اُمت مسلمہ پربہت بڑا ظلم بھی ہے، اس لیے کہ پھر نئے سرے سے اہل ضلالت یہ سوال قائم کریں گے کہ مختلف قراء تیں جب جائز نہیں تو پھریہ کیاہے؟ ہم نہیں سمجھتے کہ الزام تحریف سے کس طرح قرآن کو بچایا جائے گا اور ان احادیث کا کیا ہوگا جومختلف قراء توں کا اثبات کرتی ہیں ؟
اللہ کرے کہ اُمت مسلمہ کسی نئی مشکل میں گرفتار نہ ہو۔
مولانا محمد احمد واسطی
دار الافتا منصورہ ،لاہو
[۲۳]
جناب مدیر ماہنامہ ’رشد‘ السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ !
آپ نے یاد فرمایا، شکرگزار ہوں ۔ علم قراءات اور حجیت قراءات کا موضوع بلا شبہ بڑا اہم ہے۔ جس طرح علم تجوید آج کل دینی مدارس تک میں ایک Neglected علم ہے اور عموماً اس سے صرف نظر ہی کیا جاتاہے اسی طرح علمی حلقوں میں حجیت قراءات کے ساتھ بھی یہی طرز عمل ہے۔بلکہ بیشتر لوگ علم قراءات،رسم عثمانی اور اسی قبیل کے دوسرے علوم کے ساتھ سرے سے واقفیت ہی نہیں رکھتے۔ اگر گستاخی پر محمول نہ فرمائیں تو کہہ دوں کہ بڑے بڑے علماء و مفتیان کرام بھی ان علوم سے نابلد ....دیہاتیوں کو چھوڑیئے، بڑے بڑے شہروں کے آئمہ کرام بھی قرآن غلط پڑھتے ہیں اور غلط ہی کو درست خیال کئے ہوئے ہیں ۔