کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 165
خالق کائنات اعلم اُمورکائنات ہیں ۔ان کاکلام افضل کلام کائنات ہے۔اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم افضل اور اخیار کائنات ہیں جیسے اللہ کے کلام میں شک کرنا کفر ہے اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کلام میں شک و انکار بھی کفرہے۔ ﴿وَمَا یَنطِقُ عَنِ الْھَویٰ إِنْ ھُوَ إِلَّا وَحْیٌ یُوحٰی﴾ اسی طرح اگر غیر کلام نبی کی نسبت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کی جائے تو یہ بھی کفر اور دخولِ جہنم کا سبب ہے۔ضروریات دین میں سے کسی ایک کا انکارپورے دین کاانکارہے۔قراءاتِ سبعہ جو تواتر سے ثابت ہیں سب کی قرآنیت پر یقین و ایمان ضروری ہے۔ کیونکہ وہ تمام قراءات منزل من اللہ ہیں : ﴿فَإِذَا قَرَأنٰہُ فَاتَّبِعْ قُرْآنَہٗ﴾ اس کی دلیل ہے۔ قراءات کی صحت کے لیے مندرجہ ذیل شرائط ضروری ہیں :
۱۔ روایتی لحاظ سے وہ متواتر ہو۔
۲۔عثمانی رسم الخط کے خلاف نہ ہو۔
۳۔عربیت میں صرفی و نحوی قواعد کے مطابق ہو اور ان قواعد پر اس کاانطباق ہو۔ صحیح بخاری ، صحیح مسلم، سنن ابوداؤد، ترمذی اور نسائی میں حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ والی حدیث جو حد تواتر تک پہنچتی ہے، اس کی مثال ہے۔
[صحیح البخاري حدیث ۴۹۹۲، ۲۴۱۹، ۵۰۴۱، ۶۹۳۶، ۷۵۵۰]
قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إن ھذا القرآن أنزل علی سبعۃ أحرف فاقرأو ما تیسرمنہ[صحیح البخاری:۴۹۹۱] احرف سے مراد قراءات ہیں جن کا حدیث ِمذکور کے سیاق و سباق سے پتہ چل رہاہے۔ اس طرح حدیث ابن عباس رضی اللہ عنہ میں ہے کہ جبریل امین سے اصرار کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سات قراء توں کی اجازت لی۔ یہ حدیث اس موضوع پر واضح دلیل ہے کہ سات قراء تیں منزل من اللہ اور حجت ہیں ۔ ھذا ما عندی واللّٰہ تعالیٰ أعلم و علمہ أتم
قاری محمد عزیر
(مدیر الجامعۃ العلوم الإسلامیۃ،گلشن راوی ،لاہور)
[۱۱]
الحمداللّٰہ وحدہ والصلوٰۃ والسّلام علی من لانبی بعدہ
۱۔ جواب : مروّجہ قراءت سبعہ یا عشرہ جوکہ مدارس اور جامعات میں رائج اور پڑھی جاتی ہے اس کاثبوت قرآن وسنت میں مختلف مواقع میں مذکور وموجود ہے۔اس کے متعلق ابن الجزری رحمہ اللہ نے کتاب النشر:۱/۳۱، میں تفصیل کے ساتھ لکھا ہے کہ
أما کون المصاحف العثمانیۃ مشتمل علی جمیع الأحرف السبعۃ فإن ھذہ مسئلۃ کبیرۃ اختلف العلماء فیھا فذھب جماعات من الفقھاء والقراء والمتکلمین إلی أن المصاحف العثمانیۃ مشتملۃ علی جمیع الأحرف السبعۃ وبنوا ذلک علی أنہ لا یجوز علی الأمّۃ أن تھمل نقل شيء من الحروف السبعۃ التی نزل القرآن بھا وقد أجمع الصحابۃ علی نقل المصاحف العثمانیۃ من المصحف التی کتبھا أبوبکر وعمر وإرسال کل مصحف منھا إلی مصر من أمصار المسلمین وأجمعوا علی ترک ما سوی ذلک قال ھؤلاء ولایجوز أن ینھی