کتاب: رُشدقرأت نمبر 2 - صفحہ 164
مذکورہ بالا اَقوال سلف حجیت قراءات پر دلالت کرتے ہیں ۔
منکرِ قراءت کا حکم
قرآن مجید اپنے تنوع و تغیر کے سمیت منزل من اللہ ہے۔ ہر قراءت دوسرے قراءت کے لیے آیت کی جگہ پرہے اور وہ شخص جوقرآن مجید کی کسی ایک کا انکار کرتاہے وہ باجماع المسلمین کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ قراءات قرآنیہ کا انکار کرنے والا اگر قراءات صحیحہ متواترہ، غیر منسوخہ کاانکارکرتا ہے۔پھر دلائل سے اس پر بات واضح کردی جائے، لیکن وہ پھر بھی اپنی بات پر مصر رہے تو وہ کافر ہے،کیونکہ قرآن مجید کے کسی ایک حصہ کے انکار سے پورے قرآن کا انکار لازم آتا ہے۔
جیسے کہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے نقل کیا گیا ہے:
’’إن من کفر بحرف منہ فقد کفر بہ کلّہ‘‘ [طبری: ۱/۵۴]
امام جزری رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
’’اس بات پراُمت اسلامیہ کا اجماع ہوچکا ہے کہ جو شخص اپنی مرضی کے ساتھ قرآن مجید میں کوئی حرف یا حرکت زیادہ کرتا ہے اور پھر اس عمل پر مصر رہتا ہے، اسے کافر قرار دیا جائے گا۔‘‘ [منجدالمقرئین، ص ۹۷]
قاضی عیاض اندلسی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
’’مصاحف کے دفتین میں جوکچھ ہے وہ منزل من اللہ ہے۔ اگر کوئی شخص مصاحف عثمانیہ کی مخالفت کرتے ہوئے کوئی مترادف لفظ استعمال کرتا ہے یا کوئی کمی اور زیادتی کرتا ہے تو وہ کافر ہے۔ [الشفآء،ص ۲۶۴]
مذکورہ بالا دلائل سے یہ بات واضح ہوئی کہ منکر قراءت کافر ہے۔
اگر صرف روایت حفص کو قرآن مانا جائے اور دیگر کا انکار کیا جائے تو دنیا میں ایسے ممالک ہیں جہاں روایت حفص کونہیں پڑھا پڑھایا جاتا۔بلکہ دیگر روایات مثلاً افریقی ممالک میں ورش، تیونس میں قالون، سوڈان میں دوری ابی عمرو کی روایات پڑھی جاتی ہیں ۔(بلکہ اب تو پوری دنیا میں قراءات عشرہ پڑھی پڑھائی جاتی ہیں ) کیامنکر قراءت مذکورہ ممالک کے لوگوں پر کفر کا فتویٰ لگائیں گے کہ انہوں نے غیرقرآن کوقبول کررکھا ہے۔اگر ان ممالک پر کفر کا فتویٰ یاطعن و تشنیع نہیں تو پھر یہاں پر ہی قراءات کا انکار اور ان کی حجیت سے کیوں انکار کیا جاتا ہے۔ ان کی عبادات میں تلاوت قرآن کا کیا حکم ہے(صحابہ کرام رضی اللہ عنہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں قراءاتِ مختلفہ کی قراءت نماز میں کیاکرتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے نہ صرف منزل ہونے کی تصدیق فرمائی بلکہ تحسین بھی فرمایا) لہٰذا ایسی بات کرنے والا شخص یا عقیدہ رکھنے والا شخص دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ واللہ اعلم
قاری محمد ادریس العاصم
(مدیر المدرسۃ العالیۃ،جامع مسجد لسوڑیوالی،لاہور)
[۱۰]
الحمد اللّٰہ الذی أنزل علی عبدہ الکتاب ولم یجعل لہ عوجا