کتاب: روزہ جو ایک ڈھال ہے - صفحہ 93
توفیق عطا فرمائے گا۔(ان شاء اللہ) (۳)مکروہ روزے: تیسری قسم مکروہ روزوں کی ہے اور وہ درج ذیل ہیں: اصرف جمعہ کے دن کا(نفلی)روزہ رکھنا … جیسا کہ سیّدنا ابوہریرہؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:((لَا یَصُوْمَنَّ أَحَدُکُمْ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ إِلَّا یَوْمًا قَبْلَہُ اَوْ بَعْدَہُ۔))’’ تم میں سے کوئی شخص صرف جمعہ کے دن کا روزہ نہ رکھے الا یہ کہ اس سے پہلے ایک دن ملا کر رکھے یا اس سے ایک دن بعد ملا کر۔ ‘‘[1] اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((لَا تَخْتَصُّوْا لَیْلَۃَ الْجُمُعَۃِ بِقِیَامٍ مِنْ بَیْنَ اللَّیَالِيْ، وَلَا تَخُصُّوْا یَوْمَ الْجُمُعَۃِ بِصِیَامٍ مِنْ بَیْنَ الْأَیَّامِ، إِلَّا أَنْ یَّکُوْنَ فِيْ صَوْمٍ یَصُوْمُہُ أَحَدُکُمْ۔)) ’’ باقی راتوں کے درمیان سے جمعہ کی رات کو قیام کے لیے مختص
[1] دیکھیے: صحیح البخاری؍ کتاب الصوم، باب صوم یوم الجمعۃ، حدیث: ۱۹۸۵۔ وصحیح مسلم؍ کتاب الصیام، باب کراہۃ صیام یوم الجمعۃ منفردًا، حدیث: ۱۱۴۴ واللفظ للبخاری۔