کتاب: روزہ جو ایک ڈھال ہے - صفحہ 88
ھ:ماہِ شوال کے چھ روزے … زیادہ افضل لگاتار چھ دن کے روزے ہیں یا پھر الگ الگ بھی رکھے جاسکتے ہیں۔ سیّدنا ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:((مَنْ صَامَ رَمَضَانَ ثُمَّ أَتْبَعَہُ سِتًّا مِنْ شَوَّالَ، کَانَ کَصِیَامِ الدَّھْرِ۔))… ’’ جس شخص نے رمضان المبارک کے روزے رکھے پھر اس سے متصل ہی اُس نے شوال کے چھ روزے رکھ لیے تو وہ زمانہ بھر کے روزے رکھنے کی طرح ہوگیا۔ ‘‘[1] و:ماہِ ذوالحجہ کے پہلے ۹ دنوں کے روزے … اور ان سب میں مستحب ہونے کے اعتبار سے نو ذوالحجہ(یومِ عرفہ)کا روزہ زیادہ تاکید والا ہے۔ چنانچہ یوم عرفہ کا روزہ دو سالوں(ایک گزشتہ سال اور ایک آئندہ سال)کے صغیرہ گناہوں کا کفارہ ہوجاتا ہے۔ یا کبیرہ گناہوں سے تخفیف کا ذریعہ بن جاتا ہے۔ یا پھر ایک مومن کے درجات کو بلند کرنے کا ذریعہ و سبب۔ سیّدنا ابوقتادہ انصاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہؐ
[1] صحیح مسلم؍ کتاب الصیام، باب استحباب صوم ستۃ ایام… حدیث: ۱۱۶۴۔