کتاب: روزہ جو ایک ڈھال ہے - صفحہ 78
مہینہ)کے روزے فرض کیے ہیں، سوائے اس کے کہ تم رمضان کے علاوہ کچھ نفلی روزے رکھ لیا کرو۔ ‘‘[1] ۳:رمضان المبارک وہ مہینہ ہے کہ جو اپنے اندر ایک ایسی رات بھی رکھتا ہے کہ جس ایک رات کی عبادت اس شب سے علاوہ ایک ہزار مہینوں ۸۳ سال ۴ مہینوں سے زیادہ افضل اور بہتر ہے۔ گویا انسان کی پوری زندگی کے برابر تقریباً اِلاَّ یہ کہ کسی کی عمر اس سے زیادہ ہو۔ اور یہ رات رمضان المبارک کے آخری عشرہ کی طاق راتوں میں سے کوئی ایک رات ہوتی ہے۔ چنانچہ اللہ عزوجل ارشاد فرماتے ہیں:﴿لَیْلَۃُ الْقَدْرِ خَیْرٌ مِّنْ اَلْفِ شَھْرٍ o﴾(القدر:۳)’’ لیلۃ القدر(میں کی جانے والی عبادت)ایک ہزار مہینے کی عبادت سے زیادہ بہتر ہے۔ ‘‘ سیّدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:((فَالْتَمِسُوْھَا فِی الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ مِنْ کُلِّ وِتْرٍ۔))’’ لیلۃ القدر کو رمضان کے آخری عشرہ کی ہر وتر(طاق)رات میں تلاش
[1] متفق علیہ: یہ ایک حدیث کا جزء ہے۔ دیکھئے: صحیح البخاری؍ کتاب الصوم، باب وجوب صوم رمضان، حدیث: ۱۸۹۱۔ وصحیح مسلم؍ کتاب الإیمان، باب بیان الصلوٰت۔۔۔ حدیث:۱۱۔ دونوں کے الفاظ میں کچھ اختلاف ہے۔