کتاب: روزہ جو ایک ڈھال ہے - صفحہ 74
((ثَـلَاثَۃٌ لَا تُرَدُّ دَعْوَتُھُمُ: اَلصَّائِمُ حِیْنَ یُفْطِرُ وَالْاِمَامُ الْعَادِلُ، وَدَعْوَۃُ الْمَظْلُوْمِ …الحدیث۔))[1] ’’ تین طرح کے لوگوں کی دُعا رد نہیں کی جاتی:(۱)روزے دار کی، کہ جب وہ افطار کرے(اور وہ اس وقت دُعا مانگے)۔(۲)عادل و منصف امام، حاکم اور سلطان کی۔(۳)مظلوم کی دُعا(کہ جب وہ ظالم کے خلاف کرے)۔ ‘‘ ف:رمضان المبارک میں روزے مسلمان کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرح بہت زیادہ جودوسخا میں اقتداء کی دعوت بھی دیتے ہیں۔ جیسے کہ صحیح البخاری وصحیح مسلم میں سیّدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کی حدیث میں مذکور ہے کہ؛ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم خیر و برکت اور خیرات میں تمام لوگوں سے زیادہ جودوسخا والے تھے۔ اور رمضان المبارک میں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور بھی زیادہ بڑھ چڑھ کر خرچ کرتے تھے۔ جب آپ سے سیّدنا جبریل علیہ السلام
[1] یہ حصہ سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ایک صحیح حدیث کا جزء ہے، جسے امام ترمذی نے اپنی الجامع الترمذی؍ کتاب الدعوات، باب فی العفو والعافیۃ (حدیث: ۳۵۹۸) میں درج کیا ہے۔