کتاب: روزہ جو ایک ڈھال ہے - صفحہ 70
(اس لیے میں تم سے جھگڑا کرنے اور تمہاری بدتمیزی کا جواب دینے والا نہیں۔)اور پھر نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یوں بھی ارشاد فرمایا: ’’ جو روزے دار آدمی جھوٹ بولنا، فحش کلامی کرنا اور جھوٹ پر عمل کرنا نہیں چھوڑتا(اس میں جھوٹی حدیثوں پر عمل بھی آگیا۔)تو اللہ تعالیٰ کو اس بات کی حاجت نہیں ہے کہ وہ(خواہ مخواہ)اپنے کھانے(خوراک)کو بھی چھوڑدے اور اپنے پینے کو بھی چھوڑدے۔ ‘‘ ز:روزہ… تمام عبادات پر جو فوقیت لے گیا ہے تو یہ اس کے ذریعے صبر کی فضیلت کی سچائی کی بنا پر ہے۔ جیسا کہ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ((اَلصَّوْمُ نِصْفُ الصَّبْرِ۔))… ’’ روزہ سارے صبر کا آدھا حصہ ہے۔ ‘‘[1] ح:قیامت والے دن تمام جنتیوں کے سب دروازوں میں سے روزے داروں کے لیے ایک خاص دروازہ جنت میں داخل ہونے کے لیے ’’ بَابُ الرَّیَّانِ ‘‘ ہوگا۔ یہ صرف روزے داروں کے لیے خاص ہوگا۔ جیسا کہ سیّد نا سہل بن سعد الساعدي رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی
[1] اخرجہ الترمذي وحسّنہ؍ کتاب الدعوات، حدیث: ۳۵۱۹۔