کتاب: روزہ جو ایک ڈھال ہے - صفحہ 64
تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہٖ۔)) دوسری روایت میں ہے: ((مَنْ قَامَ رَمَضَانَ اِیْمَانًا وَّاِحْتِسَابًا غُفِرَلَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہٖ۔)) تیسری روایت میں ہے کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ یَقُمْ لَیْلَۃَ الْقَدْرِ اِیْمَانًا وَّاِحْتِسَابًا، غُفِرَلَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہٖ۔))[1] ’’ جس مسلمان نے رمضان کے روزے اس حالت میں رکھے کہ اُس کا ایمان مضبوط ہوجائے اور اُسے بہت زیادہ نیکیاں(بھی)حاصل ہوں۔(اور اس کے نفس کا احتساب بھی ہوجائے)تو اس کے سابقہ تمام گناہ معاف کردیے جاتے ہیں۔ ‘‘ دوسری حدیث میں فرمایا:
[1] متفق علیہ: صحیح البخاری؍ کتاب الایمان، باب صوم رمضان احتسابا من الایمان، حدیث: ۳۸، باب تطوع قیام رمصان من الإیمان، حدیث: ۳۷ وباب قیام لیلۃ القدر من الإیمان، حدیث:۳۵۔ وصحیح مسلم؍ کتاب صلاۃ المسافرین وقصرھا، باب الترغیب فی قیام رمضان، حدیث: ۷۶۰