کتاب: روزہ جو ایک ڈھال ہے - صفحہ 55
ہیں۔ اور اس روزے کا وقت اُفق میں سورج کی ٹکیہ مکمل طور پر غائب ہو جانے تک رہتا ہے۔ [1] سیّدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:((إِنَّمَا ھُوَ سَوَادُ اللَّیْلِ وَبَیَاضُ النَّہَارِ۔))… ’’ بلاشبہ صبح صادق رات کی سیاہی اور دن کی سفیدی ہوتی ہے۔ ‘‘[2] سیّدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِنَّ الْفَجْرَ لَیْسَ الَّذِيْ یَقُوْلُ ھٰکَذَا… وَجَمَعَ أَصَابِعُہُ ثُمَّ نَکَسَھَا إِلَی الْأَرْضِ… وَلٰکِنَّ الَّذِیْ یَقُوْلُ ھٰکَذَا، وَوَضَعَ الْمُسَبِّحَۃِ وَمَدَّ یَدَیْہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔)) ’’ بلاشبہ فجر(صبح صادق)اس طرح نہیں جیسے کوئی یوں بیان کرتا ہے۔ اور نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی انگلیوں کو اکٹھی کر کے زمین
[1] حوالہ مذکورہ بالا۔ [2] متفق علیہ: جزء من حدیث عدي بن حاتم رضی اللہ عنہ۔ فانظر صحیح البخاری، کتاب الصوم، باب قول اللّٰہ عزوجل: وَکُلُوْا وَاشْرَبُوْا… حدیث:۱۹۱۶۔ وصحیح مسلم، کتاب الصیام، باب بیان أن الدخول فی الصوم… الخ، حدیث: ۱۰۹۰۔