کتاب: روزہ جو ایک ڈھال ہے - صفحہ 39
الشَّھْرَ فَلْیَصُمْہُ وَمَنْ کَانَ مَرِیْضًا اَوْ عَلٰی سَفَرٍ فَعِدَّۃٌ مِّنْ اَیَّامٍ اُخَرَ یُرِیْدُ اللّٰہُ بِکُمُ الْیُسْرَ وَ لَا یُرِیْدُ بِکُمُ الْعُسْرَ وَ لِتُکْمِلُوا الْعِدَّۃَ وَ لِتُکَبِّرُوا اللّٰہَ عَلٰی مَا ھَدٰکُمْ وَ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُوْنَ o﴾(البقرہ:۱۸۵) ’’رمضان کا مہینہ وہ مہینہ ہے جس میں قرآن اُتر۔ راہ بتلاتا ہے لوگوں کو اور اس میں کھلی کھلی دلیلیں ہدایت کی اور حق کو ناحق سے پہچاننے کی، پھر جو کوئی تم میں سے یہ مہینہ پائے(یعنی صحیح اور مقیم ہو مسافر نہ ہو)وہ اس میں روزے رکھے، اور جو کوئی بیمار یا مسافر ہو وہ دوسرے دنوں میں گنتی پوری کرے۔ اللہ تم پر آسانی کرنا چاہتا ہے سختی کرنا نہیں چاہتا(جب تو مریض اور مسافر کو افطار کی اجازت دی)اور یہ چاہتا ہے کہ تم رمضان کی گنتی پوری کرو اور اللہ کی بڑائی کرو اس احسان پر کہ تم کو سیدھے رستہ چلایا اور تاکہ تم اس کا شکر کرو۔ ‘‘ تو اللہ کریم نے یہاں حکم فرمایا کہ: مسلمانوں میں سے روزے کے مکلف(اس کی استطاعت رکھنے والے)آدمیوں(کہ جن کی تسریح پیچھے گزر چکی ہے۔)میں سے جس پر بھی رمضان المبارک کا چاند طلوع ہو جائے اور وہ