کتاب: روزہ جو ایک ڈھال ہے - صفحہ 22
’’اللہ تعالیٰ تم کو لغو قسموں پر نہیں پکڑے گا البتہ ان قسموں پر پکڑے گا جو قصداً تم نے کھائی ہوں۔ تو اس کا کفارہ(اُتار)یہ ہے کہ دس مسکینوں کو بیچ کا(معمولی)کھانا کھلا دو جو اپنے بال بچوں کو تم کھلاتے ہو، یا دس مسکینوں کو کپڑا پہناؤ یا ایک بردہ آزاد کرو پھر جس کو مقدو رنہ ہو تو وہ تین دن روزہ رکھے۔ یہ تمہاری قسموں کا کفارہ ہے جب تم(قصداً)قسم کھاؤ(پھر اس کو توڑ دو اور اپنی قسموں کو تھامے رہو اللہ اسی طرح اپنے حکم تم سے بیان کرتا ہے اس لیے کہ تم(شریعت کے)احکام بتلانے پر اس کا شکر کرو۔‘‘ ھ:روزوں کے حوالے سے ایک اور مقام پر اللہ تعالیٰ یوں ارشاد فرماتے ہیں: ﴿یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَقْتُلُوا الصَّیْدَ وَاَنْتُمْ حُرُمٌ وَمَنْ قَتَلَہٗ مِنْکُمْ مُّتَعَمِّدًا فَجَزَآئٌ مِّثْلُ مَا قَتَلَ مِنَ النَّعَمِ یَحْکُمُ بِہٖ ذَوَا عَدْلٍ مِّنْکُمْ ھَدْیًا بٰلِغَ الْکَعْبَۃِ اَوْ کَفَّارَۃٌ طَعَامُ مَسٰکِیْنَ اَوْ عَدْلُ ذٰلِکَ صِیَامًا لِّیَذُوْقَ وَبَالَ اَمْرِہٖ عَفَا اللّٰہُ عَمَّا سَلَفَ وَ مَنْ عَادَ فَیَنْتَقِمُ اللّٰہُ مِنْہُ