کتاب: روزہ جو ایک ڈھال ہے - صفحہ 216
((تَسَحَّرُوْا فَإِنَّ فِی السَّحُوْرِ بَرَکَۃٌ۔)) ’’ روزوں میں سحری کھایا کرو۔ اس لیے کہ سحری کھانے میں برکت ہے۔ ‘‘[1] اور سیّدنا عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((فَصْلُ مَا بَیْنَ صِیَامِنَا وَصِیَامِ أَھْلِ الْکِتَابِ أَکْلَۃُ السَّحْرِ۔)) ’’ ہمارے روزوں اور اہل کتاب کے روزوں کے درمیان فرق سحری کے کھانوں کا ہے۔(وہ نہیں کھاتے اور ہم سحری کے وقت کھاتے ہیں۔)‘‘[2] اور نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اَلسَّحُوْرُ أَکْلَۃٌ بَرَکَۃٌ، فَلَا تَدَعُوہُ وَلَوْ أَنْ یَّجْرَعَ أَحَدُکُمْ جَرْعَۃً مِّنْ مَائٍ، فَإِنَّ اللّٰہَ وَمَلَائِکَتَہُ یُصَلُّوْنَ عَلَی الْمُتَسَحِّرِیْنَ۔))
[1] دیکھیے: صحیح البخاری؍ کتاب الصوم، باب: برکۃ السحور من غیر ایجاب، حدیث: ۱۹۲۳۔ وصحیح مسلم؍ کتاب الصیام، باب فضل السحور، حدیث: ۱۰۹۵۔ [2] دیکھیے: صحیح مسلم؍ کتاب الصیام، باب فضل السحور، حدیث: ۱۰۹۶۔