کتاب: روزہ جو ایک ڈھال ہے - صفحہ 140
(اللہ اور اُس کے رسول کی طرف سے)اُٹھالیا گیا ہے۔(۱)اپنی عقل پر مغلوب، مجنون(پاگل)آدمی سے۔(۲)سونے والے سے حتی کہ وہ بیدار ہوجائے۔(۳)اور بچے سے حتی کہ وہ احتلام والا(بالغ)ہوجائے۔ ‘‘[1] مسئلہ:… جس آدمی کی عقل کسی نشہ آور مشروب یا شراب وغیرہ پینے سے چلی جائے تو کیا اُس پر روزہ واجب ہوگا؟ پھر اگر وہ روزہ چھوڑ دے یا روزہ توڑ ڈالے تو کیا اُس پر روزے کی قضا بھی ہے؟ جواب:… نشہ پیا ہوا آدمی درحقیقت عاقل ہی ہوتا ہے۔ اور وہ اپنی عقل کے زائل ہونے سے پہلے واجبات و فرائض اسلام کی ادائیگی کا مکلف ہوتا ہے۔ اس لیے روزے کا وجوب اُس کے ذمہ باقی رہے گا۔ اور صورتحال یہ ہے کہ وہ جان بوجھ کر اپنی عقل کو زائل کرنے کا خود سبب بنا ہے اس لیے وہ اس جرم کی بنا پر گنہگار ہوگا۔ جیسے کہ وہ روزہ توڑ ڈالنے یا روزہ نہ رکھنے والے جرم کے ارتکاب سے بھی گنہگار ہوگا۔ اور نشہ کی حالت سے باہر آنے کے بعد
[1] اخرجہ النسائی؍ کتاب الطلاق، باب: من لا یقع طلاقہ من الأزواج، حدیث: ۳۴۶۲ عن عائشۃ رضی اللہ عنہا۔ ومسند الامام أحمد: ۶؍۱۰۱، ۱؍۱۱۸۔ والحاکم: ۱؍۲۵۹ وصححہ وأقرہ الذہبي من حدیث علي رضی اللہ عنہ۔ متن میں الفاظ مستدرک حاکم کے اختیار شدہ ہیں۔