کتاب: روزہ جو ایک ڈھال ہے - صفحہ 13
’’روزہ(خالصتاً)میر ے لیے ہوتا ہے۔ اور اس کا انعام و بدلہ بھی میں خود ہی دوں گا۔(اس کا علم آخرت میں ہو گا۔)روزہ دار اپنی نفسانی خواہشات، اپنا کھانااور پینا میرے لیے چھوڑ دیتا ہے اور ’’روزہ ایک ڈھال ہے۔ ‘‘ اور روزہ دار کے لیے دو خوشیاں ہیں۔ ایک خوشی اُس وقت اُسے ملتی ہے جب وہ اِفطار کرتا ہے، اور دوسری خوشی اُس وقت اُسے ملے گی جب وہ اپنے رب سے ملاقات کرے گا۔ روزہ دار کے منہ کی بُو اللہ عزوجل کے ہاں کستوری کی خوشبو سے بھی زیادہ خوشبو دار(اور پاکیزہ)ہوتی ہے۔‘‘
چنانچہ میں نے اپنی اس کتاب کو پانچ فصلوں پر مرتب کیاہے: