کتاب: روزہ جو ایک ڈھال ہے - صفحہ 116
کے لیے حفاظت کے وجوب کی خاطر ہے اور ان میں(سب سے مقدم)جان ہے۔ نصوصِ شرعیہ درج ذیل ہیں: ا:اللہ عزوجل کا فرمان ہے: ﴿وَلَا تَقْتُلُوْا أَنْفُسَکُمْ ج إِنَّ اللّٰہَ کَانَ بِکُمْ رَحِیْمًا o ’’ اور اپنے آپ کو قتل نہ کرو(اور ہلاکت میں نہ ڈالو)بلاشبہ اللہ عزوجل تمہارے ساتھ(اے مسلمانو!)بہت زیادہ رحم کرنے والا ہے۔ ‘‘(النساء:۲۹) ب:اور اللہ ربّ العالمین کا ارشادِ گرامی ہے: ﴿وَاَنْفِقُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَلَا تُلْقُوْا بِاَیْدِیْکُمْ اِلَی التَّھْلُکَۃِ وَاَحْسِنُوْا اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَ o﴾(البقرۃ:۱۹۵) ’’ اور اللہ کی راہ میں خرچ کرو اور اپنی جانوں کو ہلاکت میں مت ڈالو، اور احسان کرو اللہ احسان کرنے والوں سے محبت رکھتا ہے۔ ‘‘ فائدہ:… جیسا کہ معلوم ہے احکام میں نصیحت و تعجب نص شرعی کے الفاظ کے عموم سے ہوتی ہے۔ نہ کہ ان کے نزول والے کسی سبب کے خصوص کے ذریعے۔ مندرج بالا آیت کا مضمون اپنے عموم کی بنا پر اللہ کی راہ میں