کتاب: روزہ جو ایک ڈھال ہے - صفحہ 102
(درمیان میں کچھ کھائے پیئے بغیر)مسلسل روزے رکھے، تو صحابہ کرام نے بھی یوں مسلسل(درمیان میں کچھ کھائے بغیر)روزے رکھنا شروع کردے۔ اس بات کا علم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَوْ مُدَّ لَنَا الشَّھْرُ لَوَاصَلْنَا وِصَالًا یَدَعُ الْمُتَعمِّقُوْنَ تَعَمُّقَھُمْ، إِنَّکُمْ لَسْتُمْ مِثْلِيْ… أَوْ قَالَ … إِنِّيْ لَسْتُ مِثْلَکُمْ، إِنِّيْ أَظَلَّ یُطْعِمُنِيْ رَبِّيْ وَیُسْقِیْنِي۔)) ’’ اگر رمضان المبارک کا مہینہ ہمارے لیے(دنوں کے اعتبار سے)پھیلا دیا جاتا تو ہم ضرور مسلسل روزے(درمیان میں بغیر کچھ کھائے پیئے)رکھتے رہتے۔ اس بات کی گہرائی میں جاکر سوچنے والے اپنی گہری سوچ کو ضرور چھوڑ دیتے۔(اس لیے کہ وہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے مقام کو بذریعہ عبادت نہیں پاسکتے تھے اور نہ ہی کوئی آج پاسکتا ہے، نہ ہی قیامت تک کوئی پاسکے گا۔)تم لوگ میری طرح نہیں ہو۔ یا(راوی کو شک ہے کہ)آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلاشبہ میں تمہاری مثل نہیں ہوں بلاشبہ میں تو ہمیشہ یوں رہتا ہوں کہ میرا رب مجھے کھلاتا بھی ہے اور وہ مجھے پلاتا بھی