کتاب: روزہ جو ایک ڈھال ہے - صفحہ 101
رکھنا۔ کہ ان دنوں میں آدمی کا روزے رکھنے سے مقصود مجوسیوں، ہندوؤں اور کفار سے محبت و مشابہت کے ذریعے اپنی انفرادیت قائم کرنا ہو اُنہیں کی طرح اُن کی موافقت میں ان دنوں کی تعظیم مقصود ہو۔ [1] ز:وصال کا روزہ …(رکھنا بھی مکروہ ہے)اس کا مطلب ہے کہ اصل میں روزے دار آدمی غروبِ آفتاب کے وقت افطار نہ کرے حتی کہ اسی طرح بغیر کچھ کھائے پیے(اگلے دن کی نیت کرکے)اگلے دن کے روزے کو گزشتہ دن کے روزے سے ملادے اور دونوں دنوں کے درمیان کچھ بھی نہ کھائے اور نہ پیے۔ ہوا یہ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ماہِ رمضان کے آغاز میں اسی طرح
[1] نو روز … ایرانی شمسی سال کا پہلا دن جو سن عیسوی کے ۲۱ مارچ والے دن ہوتا ہے۔ اور عید نو روز اہل فارس کا سب سے بڑا تہوار ہوتا ہے۔ اسی طرح مہرجان میلہ کو کہتے ہیں اور اہل فارس کسی قابل ذکر واقعہ کے موقع پر یہ دن خوشی سے مناتے ہیں۔ یہ لفظ مہر اور جان سے مرکب ہے اور مہر کے معنی سورج کے ہیں۔ (دیکھئے القاموس الوحید، ص: ۱۵۸۸) اسی طرح مزید تفصیل کے لیے: مفتی ابن قدامہ، جلد ۲، ص ۹۹، الروض المربع شرح زاد المستقنیع، جلد: ۱، ص: ۱۴۶۔ یہاں اس بات کا واضح اشارہ موجود ہے کہ اگر ان دنوں میں روزہ رکھنے والے کا مقصود پارسیوں، مجوسیوں، رافضیوں اور ہندوؤں سے مشابہت ہوئی تو پھر یہ کراہت تحریمی ہوگی۔ مزید دیکھیے: ردّ المختار لابن عابدین، جلد: ۲، ص: ۸۵۔