کتاب: روزہ حقیقت و ثمرات - صفحہ 72
(ترجمہ) ’’ جب تم روزہ رکھو تو ضروری ہے کہ تمہارے کان ،آنکھ اور زبان سب کا روزہ ہو،پڑوسیوں کو تکلیف نہ دواورتم پر ایک خاص قسم کا سکون اوروقار ہو اور تمہارے روزے اور افطار کا دن برابر نہ ہوں‘‘ صحیح ابن حبان کی ایک حدیث کے مطابق روزہ صرف کھانا پینا چھوڑدینے کا نام نہیں بلکہ لغویات اور معاصی سے رکنا بھی ضروری ہے۔محمد بن منکدر فرمایا کرتے تھے روزہ دار جب کسی کی غیبت کرتا ہے تو اس کے روزے میں ایک سوراخ پڑ جاتاہے اور اگر وہ توبہ کرلے تو اس کی توبہ اس سوراخ کی رفوکردیتی ہے ۔ابوھریرۃ رضی اللہ عنہ کا بھی قول ہے :وہ روزہ جہنم سے ڈھال بنتا ہے جس میں سوراخ نہ ہو ،لوگوں نے پوچھا: سوراخ سے کیا مراد ہے،فرمایا:ہر قسم کے جھوٹ اور غیبت وغیرہ سے پاک ہونا۔ حضرات ! یہ ماہِ صیام جس کا ہر لمحہ گناہوں کی بخشش کا باعث بن سکتا ہے،اگر ہم یوں ہی گزار دیں،اس مبارک مہینہ کو پالینے کے باوجود، جو ں کے توں گناہوں میں لت پت رہیں تو احادیثِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں ہم ہر خیر سے محروم ہوکر اللہ تعالیٰ کی رحمت سے دھتکار دیئے جائیں گے،تو پھر ضروری ہے کہ اس ماہِ مقدس سے کماحقہ استفادہ کرنے کیلئے کمربستہ ہوجائیں، اللہ تعالیٰ سے حسنِ توفیق کے طالب بن جائیں کہ اس کی توفیق کے بغیر کوئی نیکی ممکن نہیں ہے ۔وصلی اللہ تعالیٰ علی نبیہ وخلیلہ محمد وعلی آلٰہ وصحبہ وأھل طاعتہ أجمعین الی یوم الدین