کتاب: روزہ حقیقت و ثمرات - صفحہ 54
میرا ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا :آج اپنے کسی بھائی کے جنازہ میں کون شریک ہوا ؟ابوبکر نے عرض کیا :میں،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر پوچھا؟ آج کسی مسکین کو کس نے کھانا کھلایا؟ ابوبکر نے کہا:میں نے ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر پوچھا: آج تم میں سے کس نے کسی مریض کی بیمار پرسی کی ؟ابوبکر نے پھر کہا :میں نے ،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص ایک ہی دن میں یہ تمام کام انجام دیدے ،وہ ضرور جنت میں داخل ہوگا ] رمضان میں صدقہ وسخاوت کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ چونکہ رمضان میں گناہوں سے پاک صاف ہونا ضروری ہے اور جو شخص رمضان کو پالینے کے باوجود اپنے گناہ نہ بخشواسکا وہ مستحقِ لعنت ہے ،جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔ روزہ کی طرح صدقہ کا بھی گناہوںکی بخشش سے بڑا گہرا تعلق ہے،جامع ترمذی اور مسندِ احمد وغیرہ میں ایک صحیح حدیث کے الفاظ ہیں:[ الصدقۃ تطفیٔ الخطیئۃ کما یطفیٔ الماء النار]یعنی[ صدقہ گناہوں کو اس طرح مٹا ڈالتا ہے جیسے پانی آگ کو بجھا دیتا ہے۔ ] اسی لئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے :[جہنم سے بچ جاؤ خواہ آدھی کھجور خرچ کرکے ] صحابی رسول ابو الدرداء رضی اللہ عنہ فرمایا کرتے تھے :[قبر کے اندھیروں کو دور کرنے کیلئے رات کے اندھیروں میں دو نفل پڑھ لیا کرو،روزِ قیامت کی شدید ترین گرمی سے بچنے کیلئے دنیا کے گرم دنوں میں روزہ رکھ لیا کرو،روزِ قیامت کے مشکل ترین دن کے شر کو ٹالنے کیلئے صدقہ دے دیا کرو]