کتاب: روزہ حقیقت و ثمرات - صفحہ 41
۲/۲۳۵) ایک اور شخص نے انہیں خواب میں دیکھا اوران کا حال پوچھا تو انہوں نے فرمایا:’’ اللہ تعالیٰ کو میرے کم کھانے کا علم ہے (روزے کی طرف اشارہ ہے) لہذا اس نے مجھے اپنے دیدار کی اجازت دے دی ہے‘‘(لطائف المعارف لابن رجب۲۹۹) واضح ہو کہ ایک مؤمن کیلئے یہی بشارت کافی ہے کہ اسے اس کا پروردگار ملاقات کے وقت خوش کردے،اور یہ عظیم مقام ومرتبہ روزہ کی بدولت حاصل ہوسکتا ہے۔ تیسری فضیلت [ولخلوف فم الصائم أطیب عند اللہ من ریح المسک]یعنی روزہ دار کے منہ کی بُو اللہ تعالیٰ کو کستوری سے زیادہ محبوب ہے ۔ روزہ دار کے منہ کی بُو معدہ خالی ہونے کی بناء پرپیدا ہوتی ہے،دنیا میں یہ بُو لوگوں کیلئے ناپسندیدہ ہے،جبکہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک مشک سے زیادہ محبوب ہے؛کیونکہ یہ بُو اللہ تعالیٰ کی اطاعت کے نتیجہ میں پیدا ہوئی ،اس کی دوسری مثال شہید کے خون سے دی جاسکتی ہے،جس کے بارہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:ترجمہ:[قیامت کے دن شہید اس طرح آئے گا کہ اس کی شہ رگ سے خون اُبل رہا ہوگا،رنگ تو خون کاہوگا لیکن خوشبو کستوری کی ہوگی ] روزہ دارکے منہ کی بُو چونکہ عند اللہ مشک سے افضل ہے ،لہذا اس خوشبو کی اللہ تعالیٰ تشہیرفرمائے گا،یہ تشہیر قیامت کے دن ہوگی،چنانچہ اہلِ صوم کی خوشبو دور دورتک پھیلی ہوگی،جسکی وجہ یہ ہے کہ دنیامیں روزہ چونکہ بندے اورپروردگار کے درمیان ایک بہت ہی خفیہ معاملہ تھا،لہذا آج روزِ قیامت اللہ تعالیٰ بہترین صلہ کی صورت میں مشک کی