کتاب: روزہ حقیقت و ثمرات - صفحہ 15
ابوھریرۃ رضی اللہ عنہ کی ایک حدیث میں رسول اللہ کے یہ الفاظ منقول ہیں: [اذارأیتم الھلال فصوموا…]یعنی[ جب تم رمضان المبارک کا چاند دیکھ لو تو ضرور روزہ رکھو… ]یہاں بھی ’’صوموا‘‘ صیغۂ امر ہے جو وجوب کیلئے ہے۔ ابوھریرۃ رضی اللہ عنہ کی ایک اور حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: [ان اللہ فرض صیام رمضان علیکم وسنت لکم قیامہ…الحدیث] (مسند احمد۱/۱۹۱)،سنن نسائی(۴/۱۵۸) یعنی[ اللہ تعالیٰ نے تم پر رمضان کے روزے فرض فرمادیئے ،اور میں اس کا قیام مسنون قرار دیتا ہوں] طلحہ بن عبید اللہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے ایک شخص نے رسول اللہ سے پوچھا: مجھے ان روزوں کی خبر دیجئے جو اللہ تعالیٰ نے مجھ پر فرض فرمادیئے ،توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: [شھررمضان] یعنی [ اللہ تعالیٰ نے تم پر ماہِ رمضان کے روزے فرض فرما دیئے ہیں] اس نے پھر پوچھا:رمضان کے علاوہ بھی کوئی روزے فرض ہیں؟فرمایا: [لاالاأن تطوع] نہیں،لیکن اگر تم نفلی روزہ رکھنا چاہو تو رکھ لو(وہ بہت موجب اجر ہوگا) جہاں تک اجماعِ امت کا تعلق ہے تو بہت سے علماء ومحدثین نے روزہ کی فرضیت پر امت کا اجماع نقل کیا ہے۔ ان نصوص سے ثابت ہوا کہ رمضان کا روزہ فرض ہے،ارکانِ اسلام میں سے ایک بنیادی رکن ہے ،اس کی فرضیت کا منکر کافر اور مرتد اور دائرۂ اسلام سے خارج ہے اور