کتاب: روزہ حقیقت و ثمرات - صفحہ 10
[ الایمان أن تؤمن ب اللہ وملائکتہ وکتبہ ورسلہ والیوم الآخر والقدر خیرہ وشرہ] ترجمہ:[ یعنی ایمان یہ ہے کہ تم اللہ تعالیٰ ،اس کے فرشتوں ،اس کی کتابوں، اس کے رسولوں،قیامت کے دن اور تقدیر ،خواہ اچھی ہویا بُری پر ایمان لے آؤ] ان امورِایمان میں پہلا امر ایمان ب اللہ ہے،اور ایمان ب اللہ کا سب سے بنیادی نکتہ، عقیدئہ توحید ہے،بلکہ ہمارادین ،دینِ توحید ہے،اور اگر کسی بندے کی توحید میں خلل ہو،چاہے ایک ذرہ کی مقدار میں کیوں نہ ہو تو کیا اس کا ایمان ب اللہ درست ہوسکتا ہے؟ہر گز نہیں۔مثال کے طور پر ایک شخص کسی بھی غیر اللہ (نبی ،ولی ،فرشتہ یاجن) کے حق میں کسی ایک چیز کے خالق ،مالک یا مختار ومتصرف ہونے کا عقیدہ رکھتا ہو، تو اس کی توحید ٹوٹ جائیگی ،نتیجۃً ایمان ب اللہ میں خلل آجائیگا ،نتیجۃً اس کے تمام روزے بلکہ تمام اعمال بیکار جائیں گے ؛کیونکہ اللہ تعالیٰ کا اٹل فیصلہ ہے: {أَ لَا لَہُ الْخَلْقُ وَالْأَمْرُ } ( الاعراف:۵۴) ترجمہ:(خبردار! کائنات کی ہر چیز کی خلق اور ہر خلق پر أمر واختیار صرف اللہ تعالیٰ کیلئے ہے) اسی طرح اگر کوئی شخص کسی بھی نوعِ عبادت (مثلاً: سجدہ،طواف ،قربانی،نذرو نیاز وغیرہ) کسی غیر اللہ کیلئے روا رکھتا ہو،یا عملاًانجام دیتا ہو،تو اس اس کی توحید ٹوٹ جائے گی، نتیجۃً ایمان ب اللہ مفقود ہوجائیگا، نتیجۃً روزہ جیسی عبادت کہ جس کی قبولیت کیلئےایمان