کتاب: روشنی - صفحہ 9
خواب کی حقیقت مسئلہ:…بعض کتابوں میں حاجی امداد اللہ کی زبانی ان کے ایک خواب کا واقعہ پڑھا ہے جس میں وہ بزبانِ خود فرماتے ہیں: ’’خواب دیکھا کہ مجلس اعلیٰ و اقدس حضرت سرورِ عالم مرشد اتم صلی اللہ علیہ وعلی آلہ و اصحابہ و ازواجہ و اتباعہ و سلم میں حاضر ہوں، غایتِ رعب سے قدم آگے نہیں پڑتا ہے کہ ناگاہ میرے جد امجد حضرت حافظ بلاتی رضی اللہ عنہ تشریف لائے اور میرا ہاتھ پکڑ کر حضور حضرت صلی اللہ علیہ وسلم میں پہنچا دیا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا ہاتھ لے کر حوالہ حضرت میانجیو صاحب چشتی قدس سرہ کے کر دیا اور اس وقت تک بعالم ظاہر حضرت میانجیو صاحب رحمہ اللہ سے کسی طرح کا تعارف نہ تھا۔‘‘ آگے تحریر ہے: ’’جب حاجی صاحب نے منبر اور روضہ شریفہ کے درمیان کہ رَوْضَۃٌ مِّنْ رَّیَاضِ الْجَنَّۃِ اس کی شان ہے مراقبہ فرمایا: … معلوم ہوا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم قبر مقدس خود سے بصورتِ حضرت میانجیو قدس سرہ نکلے اور عمامہ لپٹاوتر اپنے دست مبارک میں لیے ہوئے تھے میرے سر پر غایت شفقت سے رکھ دیا اور کچھ نہ فرمایا اور واپس تشریف لے گئے۔‘‘ [1] جواب:…چونکہ صوفیا کے بہت سے عقائد ، اعمال، اوراد و اذکار اور ریاضتیں کتاب و سنت کی تعلیمات سے متصادم ہوتی ہیں، اس لیے ان کو شرعی رنگ دینے اور قبولِ عام بنانے کے لیے خوابوں اور مراقبوں کا سہارا لیا جاتا ہے ، کیونکہ جہاں تک خواب کا تعلق ہے تو وہ
[1] تذکرہ حاجی امداد اللہ ، ص: ۱۸، ۲۲۔۲۳ بحوالہ شمائم امدادیہ ، ص: ۲۴.