کتاب: روشنی - صفحہ 83
۲۔ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا ہی سے روایت ہے کہ اُم حبیبہ اور ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے حبشہ میں ایک ایسے گرجا کا ذکر کیا جس کو انہوں نے دیکھا تھا اور اس میں تصویریں تھیں ‘‘ اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’درحقیقت ان میں جب کوئی صالح مرد ہوتا اور وہ مر جاتا تو وہ اس کی قبر پر مسجد بنا دیتے اور اس میں وہ تصویریں بناتے، قیامت کے دن یہ لوگ اللہ عزوجل کے نزدیک بد ترین مخلوق ہوں گے۔‘‘[1] ۳۔ حضرت جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( ألا و إنَّ من کان قبلکم کانوا یتخذون قبور أنبیاء ہم وصالحِیْہِمْ مساجِدَ ألا ، فلا تتخذوا القبورَ مساجدَ ، إنی انہاکم عن ذلک۔)) [2] ’’خبردار! درحقیقت تم سے پہلے جو لوگ گزرے ہیں، وہ اپنے انبیاء اور صالحین کی قبروں کو سجدہ گاہیں بنا لیتے تھے ، خبردار! تم لوگ قبروں کو سجدہ گاہ مت بنانا، میں تم کو اس سے روکتا ہوں۔‘‘ ۴۔ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے: ((لعن رسول اللّٰہ صلي الله عليه وسلم زائِراتِ القبور والمتخذین علیہا المساجد والسرج۔)) ’’اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے قبروں کی زیارت کرنے والیوں پر اور ان پر مسجدیں بنانے والوں اور چراغاں کرنے والوں پر لعنت فرمائی ہے۔‘‘ [3] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مذکورہ بالا ارشادات اپنے مفہوم و مدعا میں اس قدر واضح ہیں کہ
[1] بخاری: ۴۲۷۔ مسلم: ۵۲۸۔ نسائی: ۷۰۳۔ مسند احمد: ۲۴۷۵۶. [2] مسلم: ۵۳۲. [3] ابوداؤد: ۳۲۳۶۔ ترمذی: ۳۲۰۔ نسائی: ۲۰۴۲۔ مسند امام احمد: ۲۹۸۵، ۳۱۱۸.