کتاب: روشنی - صفحہ 71
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک کی زیارت کا شرعی حکم قبر مبارک عرش ، کرسی اور کعبہ سے افضل؟ مسئلہ:…فضائل حج ص ۹۴ پر زیارت مدینہ کی فصل کے تحت یہ عبارت آئی ہے: ملا علی قاری جو مشہور عالم فقیہ محدث حنفی ہیں، انہوں نے لکھا ہے کہ’’چند حضرات کے علاوہ جن کا خلاف کچھ معتبر نہیں بالاتفاق تمام مسلمانوں کے نزدیک حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت اہم ترین نیکیوں میں ہے اور افضل ترین عبادات میں ہے اور اعلیٰ درجات تک پہنچنے کے لیے کامیاب ذریعہ اور پُر اُمید وسیلہ ہے اور اس کا درجہ واجبات کے قریب ہے، بلکہ بعض علماء نے واجب کہا ہے اس شخص کے لیے جس میں وہاں حاضری کی وسعت ہو۔‘‘ اور ’’المہند علی المفند‘‘ مؤلفہ فخر المحدثین حضرت مولانا خلیل احمد سہارنپوری میں ہے: ’’ہمارے نزدیک اور ہمارے مشائخ کے نزدیک زیارت قبر سیّد المرسلین ( ہماری جان آپ پر قربان) اعلیٰ درجہ کی قربت اور نہایت ثواب اور سبب حصولِ درجات ہے، بلکہ واجب کے قریب ہے، گوشد رحال اور بذل جان و مال سے نصیب ہو اور سفر کے وقت زیارت کی نیت کرے اور ساتھ میں مسجد نبوی اور دیگر مقامات و زیارت گاہ ہائے متبرکہ کی بھی نیت کرے۔‘‘ [1] آگے تحریر ہے: ’’ وہابیہ کا یہ کہنا کہ مدینہ منورہ کی جانب سفر کرنے والے کو صرف مسجد نبوی کی
[1] ص:۳۵، ۳۶.