کتاب: روشنی - صفحہ 7
((فَمَنْ رَغِبَ عَنْ سُنَّتِیْ فَلَیْسَ مِنِّیْ۔))[1]
’’جو کوئی میرے طریقے سے اعراض کرے اس کی مجھ سے کوئی مناسبت نہیں۔‘‘
یہ کتاب جو آپ کے ہاتھوں میں ہے یہ دراصل میری اُن تقریروں کا مجموعہ ہے جو میں نے سعودی ریڈیو کے شعبۂ اُردو سے نشر کی ہیں اور جن میں اسلامی عقائد، عبادات او ر بعض فقہی مسائل کے بارے میں سامعین کے سوالوں کے جوابات دیے ہیں۔
ان تقریروں میں، میں نے جو کچھ عرض کیا ہے کتاب و سنت کے دلائل کی روشنی میں عرض کیا ہے اور حتی الامکان کتاب و سنت سے باہر کی کسی چیز سے استدلال سے گریز کیا ہے۔
یہ تقریریں ایسی روشنی ہیں، جو اگر سنجیدگی اور تعصب سے پاک ہو کر پڑھی جائیں گی تو مجھے اللہ تعالیٰ سے اُمید ہے کہ یہ دلوں کی تاریکیوں کو دُور کرنے اور ان کو نورِ ایمان سے منور کرنے میں ان شاء اللہ مدد دیں گی۔
یہ کتاب جدہ میں واقع تقریباً غیر معروف مکتبہ دار العلوم شایع کر رہا ہے۔ اس کو مارکیٹ کی روایتی شہرت تو حاصل نہیں ہے، لیکن اس اعتبار سے اس کو یہ انفرادیت حاصل ہے کہ اس نے صحیح اسلامی عقائد کی حامل کتابوں کی نشر و اشاعت اور فروغ و ترویج کو اپنا نصب العین بنا رکھا ہے۔ اس تناظر میں دنیوی نقطۂ نظر سے شاید اس کی زیادہ اہمیت نہ ہو، مگر دینی نقطۂ نظر سے یہ بڑا گراں قدر اور بڑا باوزن ہے، اللہ اس کو اس کے پاکیزہ مقاصد میں ہمیشہ کامیاب رکھے۔ آمین
مکتبہ دار العلوم کے مالک محترم عبدالجلیل ابو ساریہ ایک حق شناس اور حق کے قدردان شخص ہیں۔ صحیح اسلامی عقیدہ بھی رکھتے ہیں اور عصری تقاضوں کے مطابق اس عقیدے کو پھیلانے اور عام کرنے کا ہنر بھی آتا ہے۔ سادہ انسان ہیں، سادہ زندگی گزارتے ہیں اور راہِ حق کے ہم سفروں سے بے لوث محبت رکھتے ہیں۔
ابوساریہ بھائی سے میرا تعارف ایک غیر معروف اور عصری زبان میں ایک گمنام داعی حق
[1] صحیح بخاری: ۵۰۶۳۔ صحیح مسلم: ۱۴۰۱.