کتاب: روشنی - صفحہ 57
آپ کے باہر نکلنے کے عدم امکان کو جن دلائل سے مدلل کر کے ثابت کیا ہے اس کے بعد تو اس بحث کو لپیٹ دینا ہی بہتر تھا، مگر چونکہ صوفیا کے مراقبے اپنے نتائج کے اعتبار سے بے حد گمراہ کن ہوتے ہیں اور مضمون کے آغاز میں میں نے مضمون کے آخر میں اس موضوع پر روشنی ڈالنے کا وعدہ کیا تھا، لہٰذا ضرورت ہے کہ دوسرے چند مراقبوں کی مثالیں دے کراس صوفیانہ ’’یوگا‘‘ کے گمراہ کن نتائج کو بیان کر دوں اور ان عوامل اور محرکات کی طرف بھی اشارہ کر دوں جو صوفیانہ مراقبوں کے پیچھے کارفرما ہیں ، مگر اس سے پہلے صوفیا کے حلقوں میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھنے کی کثرت کے اسباب کا ذکر کر دینا چاہتا ہوں۔ صوفیا کے حلقوں میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو بکثرت خواب میں دیکھنے کے اسباب چونکہ صوفیا اپنے عقائد سے لے کر اپنی عبادات، اوراد و اذکار اور بدنی اور روحانی ریاضتوں ہر ایک میں کتاب و سنت کی تعلیمات اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت پاک سے بہت دُور ہوتے ہیں اور اگرچہ وہ دنیا کے دوسرے صحیح العقیدہ مسلمانوں کے مقابلے میں صرف اپنے آپ کو اہل سنت و جماعت مانتے ہیں، مگر عملاً اُمت کے اُن افراد سے جن پر اہل سنت و جماعت ہونے کا اطلاق درست ہے، کوئی تعلق یا مماثلت نہیں رکھتے، اس کے لیے اولاً تو تصوف کی کتابوں میں مذکور اصطلاحوں ، ریاضتوں اور ادعیہ و اذکار کے ذکر کے ضمن میں قرآنی آیات اور احادیث سے استدلال بہت کم ملتا ہے اور اگر ملتا بھی ہے تو اس طرح کہ قرآنی آیات اور احادیث کی غلط تاویلیں کر کے ان کو صوفیانہ عقائد و افکار سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش مذموم کی گئی ہے ، ثانیاً: تصوف کی کتابوں میں اُن جھوٹی اور باطل روایتوں کا ذکر بہت ملتا ہے جو بنائی ہی اس لیے گئی ہیں کہ ان کے ذریعے غیر مشروع عقائد، عبادات اور ریاضتوں کو شرعی حیثیت دی جائے۔ رہیں وہ کتابیں جواکابر صوفیا کے تذکروں کے لیے خاص ہیں اور جن میں ان کے فضائل و مناقب بیان کیے گئے ہیں، ان میں ہر صوفی کے تذکرہ کے ضمن میں اس کے متبع