کتاب: روشنی - صفحہ 48
اور ہم شکل کو دیکھتا ہے نہ کہ خود اسی شخص کو اس کے جسم و جان کے ساتھ، کیونکہ خواب میں دیکھے جانے والے کے حقیقی ہونے کا مطلب ہے کہ اس وقت وہ فعلاً اس حالت میں ، اس جگہ اور ان کپڑوں میں موجود ہو جس میں اس کو خواب میں دیکھا گیا ہے جب کہ امر واقعہ میں ایسا نہیں ہوتا۔
دراصل جب کسی مردہ انسان کو خواب میں دیکھا جاتا ہے تو اس وقت اس کا جسم قبر میں ہوتا ہے اور روح علیین یا سجین میں اور خواب میں نہ جسم قبر سے باہر آتا ہے اور نہ روح اپنے مستقر سے نکلتی ہے، لہٰذا معلوم ہوا کہ خواب میں جس شخص کو دیکھا جاتاہے وہ اس کے شبیہ اور ہم شکل سے عبارت ہوتا ہے۔
اب آیئے ان حدیثوں کا مطالعہ کرتے ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھنے سے متعلق ہیں۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
((سمعت النبیَّ صلي الله عليه وسلم یقول: من رآنی فی المنام فسیرانی فی الیقظۃ، ولا یتمثل الشیطان بی۔))
’’ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے:’’ جس نے خواب میں مجھے دیکھا ہے وہ بیداری میں بھی مجھے دیکھے گا، شیطان میری شکل اور شبہات نہیں اختیار کر سکتا۔‘‘[1]
امام بخاری نے یہ حدیث نقل کرنے کے بعد امام محمد بن سیرین کا یہ قول نقل کیا ہے: ’’جب کہ اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ کی شکل میں دیکھا ہو۔‘‘
ابن سیرین کے قول کے مطابق یہ ہے کہ اس حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھنے والے کا جو حکم بیان کیا گیا ہے وہ اس صورت میں ہے جب کہ اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اس شکل میں دیکھا ہو جس شکل میں اللہ تعالیٰ نے آپ کو پیدا کیا تھا۔
[1] بخاری: ۶۹۹۳۔ مسلم: ۵۹۲۰.