کتاب: روشنی - صفحہ 37
ان لوگوں سے ہو گیا ہے جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی شریعت دفن کر دینا چاہتے ہیں۔ مروزی کا یہ خواب خود اس کی ذات سے متعلق تھا۔ ۴۔ حافظ خطیب بغدادی سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ محمد بن محمد بن مکی جرجانی کہتے ہیں: میں نے عبدالواحد بن آدم طوادیسی کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھا کہ آپ ایک جگہ اپنے چند اصحاب کے ساتھ کھڑے ہیں، میں نے آپ کو سلام کیا تو آپ نے سلام کا جواب دیا، پھر میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! آپ کس لیے کھڑے ہیں؟ فرمایا: ’’میں محمد بن اسماعیل بخاری کا انتظار کر رہا ہوں۔‘‘پس جب چند دنوں کے بعد مجھے ان کی موت کی خبر ملی ، تو میں نے غور کیا تو اس وقت ان کی وفات ہوئی تھی جس وقت میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھا تھا۔[1] اس خواب کا تعلق دیکھنے والی ذات سے نہیں، بلکہ امام بخاری سے تھا، اور چونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم وفات پا چکے ہیں، اس لیے آپ کے کسی ایسے شخص کے انتظار کرنے کی تعبیر جو زندہ ہو یہی تھی کہ وہ وفات پانے والا ہے اور فعلاً ہوا بھی یہی کہ جس وقت طوادیسی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھا ، اسی وقت امام بخاری کی وفات ہوئی، جیسا کہ خواب دیکھنے والے نے تصریح کی ہے۔ یہ تو مذکورہ خواب کی تعبیر کا ایک رُخ تھا اس کا دوسرا رُخ یہ ہے کہ اس سے امام بخاری کی فضیلت، ان کی خدمت حدیث سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی رضا اور ان سے آپ کی محبت اور تعلق خاطر پر بھی بھر پور دلالت ہوتی ہے۔ ۵۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کوخواب میں دیکھنے سے متعلق جتنی حدیثیں آئی ہیں ان میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ((مَنْ رَأنِیْ )) جس نے مجھے دیکھا کہ تعبیر فرمائی ہے اور یہ بتانا تحصیل حاصل ہے کہ ’’ مجھے ‘‘ کا لفظ بتاکید رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہی کو دیکھنے پر دلالت کرتا ہے، جس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے نام سے کسی اور شخص کے داخل ہونے کی قطعًا کوئی گنجائش
[1] سیر اعلام النبلاء، ص: ۳۲۱، ج: ۱۰۔ فتح الباری: ۲۵۳، ج:۱.