کتاب: روشنی - صفحہ 32
ہیں۔ (باب۳۷، حدیث نمبر ۷۵۱۵) پہلی حدیث کے راوی حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما ہیں اور دوسری کے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ ۔ ان دونوں حدیثوں میں اُن فرشتوں کا قول نقل ہوا ہے جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اس وقت حاضر ہوئے تھے جب آپ سوئے ہوئے تھے۔ جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کی حدیث میں یہ تصریح نہیں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کہاں سوئے ہوئے تھے، لیکن انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت مسجد حرام میں سوئے ہوئے تھے اور یہ واقعہ اسراء کی رات پیش آیا تھا۔
حضرت جابر رضی اللہ عنہ کی حدیث کی ابتدائی عبارت یوں ہے:
((جاء ت ملائکۃ إلی النبی صلي الله عليه وسلم وہو نائم ، فقال بعضہم : إنہ نائم وقال بعضہم ان العین نائمۃ والقلب یقظانُ۔))
’’فرشتے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اس وقت حاضر ہوئے جب آپ سو رہے تھے۔ ان میں سے ایک نے کہا: ’’وہ سو رہے ہیں‘‘او ر دوسرے نے کہا: ’’آنکھ سو رہی ہے اور دل بیدار ہے۔‘‘
اس حدیث میں فرشتوں کی تعداد کا ذکر نہیں ہے ، لیکن حضرت انس رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے کہ وہ تین تھے، حدیث کے الفاظ ہیں:
(( آٔنہ جاء ہ ثلاثۃ نفر قبل أن یوحی إلیہ وہو نائم فی المسجد الحرام۔ فقال أولہم: أیہم ہو؟ فقال أوسطہم: ہو خیرہم ، فقال أحدہم: خذوا خیرہم فکانت تلک اللیلۃ فلم یرَہم حتی أتوہ لیلۃ أخری فیما یری قلبہ وتنام عینہ ولاینام قلبہ و کذلک الانبیاء تنام اعینہم ولا تنام قلوبُہم۔))
’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر نزول وحی کا آغاز ہونے سے قبل آپ کی خدمت میں تین افراد آئے درآنحالیکہ آپ مسجد حرام میں سوئے ہوئے تھے۔ آنے والوں میں سے پہلے نے کہا: ان میں وہ کونسے ہیں؟ درمیان والے نے کہا: وہ ان میں سب سے