کتاب: روشنی - صفحہ 27
تمہاری بیوی کے معاملے میں تمہارا شریک عمل رہا ہے۔‘‘
غور فرمایئے ، خواب کیا ہے اورتعبیر کیا نکل رہی ہے۔
خواب مومن کے لیے خوش خبری
بامعنی اور سچے خواب مومن کی طرح کافر بھی دیکھ سکتا ہے جس کی دلیل قرآن پاک کی سورۃ یوسف میں مذکور بادشاہ مصر کا خواب ہے، لیکن خواب بشارت اور خوش خبری صرف مومن کے لیے ہوتا ہے ، جیسا کہ سورۃ یونس میں اولیاء اللہ کے بارے میں آیا ہے کہ ان کے لیے دنیا کی زندگی میں خوش خبری ہے، جس کی تفسیر حدیث میں عمدہ خواب سے کی گئی ہے ، مصر کے ایک آدمی سے روایت ہے کہ اس نے بیان کیا:
(( سألت أبا الدرداء عن ہذہ الآیۃ: ﴿ لَهُمُ الْبُشْرَى فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا ﴾ قال: ما سألنی عنہا أحدٌ منذ سألت رسول اللّٰہ صلي الله عليه وسلم عنہا، فقال: ما سألنی عنہا أحدٌ غیرک منذ أنزلت ہی الرؤیا الصالحۃ یراہا أو تَری لہ۔))
’’میں نے ابو الدرداء سے اس آیت کے بارے میں سوال کیا: ان کے لیے دنیا کی زندگی میں خوش خبری ہے۔فرمایا: جب میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے بارے میں پوچھا تھا تو اس وقت سے اس کے بارے میں مجھ سے کسی نے سوال نہیں کیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا:’’ تمہارے سوا کسی اورنے اس کے نزول کے بعد سے اس کے بارے میں سوال مجھ سے نہیں پوچھا ہے۔ یہ عمدہ خواب ہے جو ایک مسلمان دیکھتا ہے یا اس کے لیے دیکھا جاتا ہے۔‘‘[1]
حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ سے اس حدیث کا راوی … رَجُلٌ مِّنْ أَہْلِ مِصْرَ… غیرمعروف، یعنی مجہول ہے، لہٰذا اس حدیث کو ضعیف ہونا چاہیے تھا ، لیکن چونکہ یہ ایک دوسرے صحابی حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے بھی مروی ہے اس طرح یہ حدیث مذکورہ
[1] ترمذی: ۲۲۷۲، ۳۱۰۶.