کتاب: روشنی - صفحہ 223
ابی عثمان النھدي، عن حنظلۃ الاسیدی قال: وکان من کتاب رسول اللہ صلي الله عليه وسلم - قال: لیقینی ابوبکر فقال: کیف أنت؟ یا حنظلۃ! قال: قلت: نافق حنظلۃ، قال: سبحان اللہ! ما تقول؟ قال: قلت: نکون عند رسول اللہ صلي الله عليه وسلم ، یذکرنا بالنار والجنۃ، حتی کأنّا رأيُ عین، فإذا خرجنا من عند رسول اللہ صلي الله عليه وسلم ، عانسنا الأزواج والأولاد والضیعات، نسینا کثیرا، قال ابوبکر: فو اللہ! إنا نلقی مثل ہٰذا، فانطلقت أنا وابوبکر، حتی دخلنا علی رسول اللہ صلي الله عليه وسلم ، قلت: نافق حنظلۃ، یارسول اللہ! فقال رسول اللہ صلي الله عليه وسلم : ’’وما ذاک؟‘‘ قلت: یارسول اللہ! نکون عندک، تذکرنا بالجنۃ والنار، حتی کأنا رأي عین، فإذا خرجنا من عندک، عافسنا الأزواج والأولاد والضیعات۔ نسینا کثیراً۔ فقال رسول اللہ صلي الله عليه وسلم : والذي نفسی بیدہ! إن لوتدومون علی ما تکونون عندی، وفی الذکر، لصافحتکم الملائکۃ علی فرشکم وفی طرقکم، ولکن، یاحنظلۃ! ساعۃ و ساعۃ ثلاث مرار۔)) امام مسلم رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ہم سے یحییٰ بن یحییٰ اور قطن بن نسیر نے بیان کیا، الفاظ یحییٰ کے ہیں، انھوں نے کہا: ہم کو جعفر بن سلیمان نے سعید بن ایاس جریری سے، انھوں نے ابوعثمان نہدی سے اور انھوں نے حنظلہ اسیری رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہوئے خبر دی، انھوں نے کہا: اور وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کاتبین میں سے تھے، حنظلہ نے کہا: مجھ سے ابوبکر کی ملاقات ہوگئی تو انھوں نے پوچھا: حنظلہ تم کیسے ہو؟ انھوں نے کہا: میں نے جواب دیا: حنظلہ منافق ہوگیا۔ ابوبکر نے کہا: سبحان اللہ! کیا کہہ