کتاب: روشنی - صفحہ 18
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے ، کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: ((بینا انا نائم اُتیت بقدح لبن، فشربت منہ ، حتی إنی لأری الرِیَّ یخرج من أظافیری ، ثم أعطیت فضلی۔ یعنی۔ عُمَرَ۔ قالوا: فما أولتہ یا رسول اللّٰہ؟قال: العلم۔)) [1] ’’ جس وقت میں سویا ہوا تھا ، مجھے دودھ سے بھرا پیالہ دیا گیا ، جس میں سے میں نے پیا ، یہاں تک کہ میں سیراب کرنے والے دودھ کو اپنے ناخنوں سے نکلتے ہوئے دیکھ رہا تھا، پھر میں نے اپنا بچا ہوا دودھ عمر کو دے دیا۔ صحابہ نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! آپ نے اس خواب کی کیا تعبیر فرمائی ہے؟ فرمایا: العلم۔‘‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس خواب میں دودھ کی تعبیر علم سے کی ہے، کیونکہ دودھ او ر علم کثرت نفع اور فوائد میں ایک دوسرے کے مشابہ ہیں۔ دودھ جسمانی غذا ہے اور علم معنوی غذا۔ حدیث معراج میں آیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دو برتن پیش کیے گئے جن میں سے ایک دودھ اور دوسرے میں شراب تھی اور کہا گیا کہ ان میں سے جو چاہیں لے لیجیے ، تو آپ نے دودھ کا پیالہ اُٹھا لیا اور اس کو پی گئے۔ اس وقت جبریل علیہ السلام نے کہا:’’ آپ کو فطرت کی راہ مل گئی، یا آپ نے فطرت پا لی۔‘‘[2] اور قرآن پاک میں دودھ کے بارے میں فرمایا گیا ہے: ’’اور درحقیقت تمہارے لیے مویشیوں میں درس عبرت ہے ، ان کے پیٹ سے گوبر اور خون کے درمیان سے نکلنے والا بے آمیز اور خوش ذائقہ دودھ ہم تمہیں پلاتے ہیں۔‘‘(النحل:۶۶) خواب میں قمیص سے مراد دین حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
[1] بخاری: ۷۰۰۶۔ مسلم: ۲۳۹۱. [2] بخاری: ۳۳۹۴۔ مسلم: ۱۶۸.