کتاب: روشنی - صفحہ 152
رکعتوں کی تعداد کے تعین کے ساتھ کسی نفلی نماز کا ذکر آی اہے ، پھر اوابین کے نام سے چھ رکعت نفل نماز پر ان کے دوام کا ماخذ کیا ہے؟ ۳۔ نمازِ حاجت: صوفیا کے حلقوں میں جھوٹی اور من گھڑت نمازیں بڑے اہتمام سے پڑھی جاتی ہیں اور ان کے خود ساختہ فضائل و برکات بیان کرتے ہوئے دوسروں کو انہیں پڑھنے کی تلقین کی جاتی ہے ان میں سے میری ترتیب کے مطابق تیسری نماز ’’ نمازِ حاجت‘‘ ہے، جو عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی سند سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی جاتی ہے، میں اس جھوٹی نماز کی روایت کے الفاظ تین مستند کتابوں کے حوالہ سے ذیل میں نقل کر رہا ہوں: عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ((اثنتا عشرَۃَ رکعۃً تصلیہن من لیل و نہار، و تتشہد بین کل رکعتین، فإذآ تشہدتَ فی آخِرِ صلاتک ، فأثن علی اللّٰہ عزوجل، وصلی علی النبی صلی اللّٰہ علیہو سلم، واقرأ وانت ساجد‘‘ فاتحۃ الکتاب‘‘ سبع مرات و ’’ آیۃ الکرسی‘‘ سبع مرات، وقل: لا إلٰہ إلا اللّٰہ وحدہ لا شریک لہ ، لہ الملک،ولہ الحمد، وہو علی کل شیء قدیر‘‘ عشر مرات ، ثم قل: اللّٰہم إنی أسألک بمعاقِد العزمن عرشک ، ومنتہی الرحمۃ من کتابک واسمک الأعظم، وجدک الأعلی ، وکلماتک التامۃ ‘‘ ثم سل حاجتک ، ثم ارفع رأسک ، ثم سلم یمینًا و شمالًا ، ولا تعلموہا السفہائَ ، فانہم یدعون بہا فیستجابون۔)) ’’رات اور دن میں ۱۲ رکعتیں اس طرح پڑھو کہ ہر دو رکعتوں کے درمیان تشہد