کتاب: روشني اور اندھیرا - صفحہ 18
مقدمہ
إِنَّ الْحَمْدَ لِلّٰہِ،نَحْمَدُہُ وَنَسْتَعِیْنُہُ وَنَسْتَغْفِرُہٗ وَنَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ شُرُوْرِ أَنْفُسِنَا وَسَیِّئَاتِ أَعْمَالِنَا مَنْ یَّہْدِہِ اللّٰہُ فَلَا مُضِلَّ لَہٗ وَمَنْ یُّضْلِلْ فَلَا ہَادِيَ لَہٗ،وَأَشْہَدُ أَنْ لاَّ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ وَأَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ،صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَعَلیٰ آلِہِ وَأَصْحَابِہِ وَمَنْ تَبِعَہُمْ بِإِحْسَانٍ إِلیٰ یَوْمِ الدِّیْنِ،وَسَلِّمْ تَسْلِیْمًا کَثِیْرًا....أَمَّا بَعْدُ!
توحید کے نور اور شرک کی تاریکیوں کے سلسلہ میں یہ ایک مختصر سا رسالہ ہے،جس میں میں نے توحید کا مفہوم،اس کے دلائل،اس کے انواع و اقسام،اس کے ثمرات،شرک کا مفہوم،اس کے ابطال کے دلائل،مثبت و منفی شفاعت،شرک کے اسباب و وسائل،اس کے انواع و اقسام اور اس کے آثار و نقصانات بیان کیے ہیں۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ توحید ایک نور ہے جس کی توفیق اللہ تعالیٰ اپنے بندوں میں سے جسے چاہتا ہے عطاکرتا ہے اور شرک تہہ بہ تہہ تاریکی ہے،جسے اللہ تعالیٰ کافروں کے لیے مزین اور خوش نما بنادیتا ہے۔اللہ عزوجل کا ارشاد ہے:
﴿أَوَمَنْ كَانَ مَيْتًا فَأَحْيَيْنَاهُ وَجَعَلْنَا لَهُ نُورًا يَمْشِي بِهِ فِي النَّاسِ كَمَنْ مَثَلُهُ فِي الظُّلُمَاتِ لَيْسَ بِخَارِجٍ مِنْهَا كَذَلِكَ زُيِّنَ لِلْكَافِرِينَ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ﴾[الانعام:۱۲۲]
’’ کیا وہ شخص جو پہلے مردہ تھا،پھر ہم نے اس کو زندہ کردیا اور ہم نے اسے ایک ایسا نور دے دیا کہ وہ اس کو لیے ہوئے آدمیوں میں چلتا پھرتا ہے،کیا ایسا شخص