کتاب: روشني اور اندھیرا - صفحہ 138
سے آخری (نچلی) تہہ میں ہوں گے۔[1] شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے نفاقِ اکبر کی بعض صورتیں ذکر کی ہیں،چنانچہ فرماتے ہیں : ’’ ایک نفاقِ اکبر ہے جس کا مرتکب جہنم کی سب سے نچلی تہہ میں ہوگا،جیسے عبداللہ بن ابی وغیرہ کا نفاق۔اور وہ نفاق یہ ہے کہ کھلے طور پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جھٹلائے،یا آپ کی لائی ہوئی شریعت کے بعض حصہ کا انکار کرے،یا آپ سے بغض رکھے،یا آپ کی اطاعت کے واجب ہونے کا عقیدہ نہ رکھے،یا آپ کے دین کی پستی سے خوش ہو،یا آپ کے دین کا غلبہ اس کے دل کو نہ بھائے اور اسی طرح کے دیگر امور جن کا مرتکب اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا دشمن ہی قرار پاتا ہے۔ یہ چیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانۂ مبارک میں موجود تھی اور آپ کے بعد بھی باقی رہی،بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد یہ چیز آپ کے عہد مسعود کی بہ نسبت کہیں زیادہ پائی گئی۔[2] امام محمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’رہا نفاق اعتقادی تو اس کی چھ قسمیں ہیں : (۱)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تکذیب،(۲) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی بعض چیزوں کی تکذیب،(۳) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بغض و نفرت،(۴)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لائے ہوئے دین سے نفرت،(۵) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دین کی پستی سے خوشی،(۶) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دین کے غلبہ سے کراہت محسوس کرنا،چنانچہ ان چھ قسموں (میں سے کسی ایک) کا مرتکب جہنم کی سب سے نچلی تہہ والوں میں سے ہوگا۔[3] ان دونوں اماموں (ابن تیمیہ و محمد بن عبدالوہاب رحمہما اللہ) کی ذکر کردہ تفصیلات سے نفاقِ اکبر کی درج ذیل اقسام یا نشانیاں معلوم ہوئیں :
[1] جامع العلوم والحکم للامام ابن رجب رحمہ اللّٰہ: ۲/ ۴۸۰۔نیز دیکھئے: صفات المنافقین لابن القیم،ص: ۴۔ [2] مجموع فتاویٰ ابن تیمیہ رحمہ اللّٰہ: ۲۸/ ۴۳۴۔ [3] مجموعۃ التوحید از امام شیخ الاسلام ابن تیمیہ و شیخ الاسلام محمد بن عبدالوہاب،ص: ۷۔