کتاب: روشني اور اندھیرا - صفحہ 131
۲۔ تمام گناہوں سے توبہ کرنا اور ہر حال میں توبہ کا دامن تھامے رہنا۔
۳۔ تمام واجب و مستحب اعمال انجام دے کر اور ہر وقت تمام حرام و مکروہ اعمال سے دُور رہ کر اللہ عزوجل کی عبودیت و بندگی بجالانا کہ اس سے بندہ عابدوں کی صف میں جاپہنچتا ہے۔
۴۔ آسانی ہو یا پریشانی ہر حالت میں اللہ کی حمد اور اس کی ظاہری و باطنی نعمتوں کا اعتراف کرکے اس کی مدح و ثنا کرنا۔
۵۔ طلب علم،حج،عمرہ،جہاد،قرابت داروں کے ساتھ صلہ رحمی کے لیے سفر کرنا اور اسی طرح کے دیگر کام جیسے مشروع نفلی روزے رکھنا۔
۶۔ رکوع و سجود والی نمازیں کثرت سے پڑھنا۔
۷۔ بھلائی کا حکم دینا،اس میں تمام واجب و مستحب اعمال شامل ہیں۔
۸۔ برائی سے منع کرنا،اس میں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے منع کردہ تمام اُمور داخل ہیں۔
۹۔ اللہ کی جانب سے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کردہ حدود،نیز کونسی چیزیں اوامرو نواہی اور احکام میں داخل ہیں اور کون سی نہیں ان کا علم حاصل کرنا،اہل ایمان ان پر عمل کرنے اور ان سے باز رہنے کے اعتبار سے اس کا التزام کرنے والے ہیں۔
چہارم: ....اللہ جل شانہ کا ارشاد ہے:
﴿قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ (1) الَّذِينَ هُمْ فِي صَلَاتِهِمْ خَاشِعُونَ (2) وَالَّذِينَ هُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُونَ (3) وَالَّذِينَ هُمْ لِلزَّكَاةِ فَاعِلُونَ (4) وَالَّذِينَ هُمْ لِفُرُوجِهِمْ حَافِظُونَ (5) إِلَّا عَلَى أَزْوَاجِهِمْ أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُمْ فَإِنَّهُمْ غَيْرُ مَلُومِينَ (6) فَمَنِ ابْتَغَى وَرَاءَ ذَلِكَ فَأُولَئِكَ هُمُ الْعَادُونَ (7) وَالَّذِينَ هُمْ لِأَمَانَاتِهِمْ وَعَهْدِهِمْ رَاعُونَ (8)