کتاب: روشني اور اندھیرا - صفحہ 129
۴۔ اسباب و سائل اختیار کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ پر توکل و اعتماد۔ ۵۔ نماز کے ظاہری و باطنی اعمال کے ساتھ فرض اور نفلی نمازیں ادا کرنا۔ ۶۔ واجب انفاق (اللہ کی راہ میں خرچ کرنا) جیسے،زکوٰۃ اور کفارے،اور جن لوگوں پر خرچ کرنا واجب ہے،ان پر خرچ کرنا،نیز خیر کی راہوں میں صدقہ و خیرات کرنا۔ دوم: ....اللہ تبارک وتعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿وَالْمُؤْمِنُونَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ يَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَيُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَيُطِيعُونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ أُولَئِكَ سَيَرْحَمُهُمُ اللَّهُ إِنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ﴾ [التوبۃ:۷۱] ’’ مومن مرد اور مومن عورتیں آپس میں ایک دوسرے کے دوست (معاون و مددگار) ہیں،وہ بھلائیوں کا حکم دیتے ہیں اور برائیوں سے منع کرتے ہیں،نماز قائم کرتے ہیں اور زکوٰۃ ادا کرتے ہیں،اور اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرتے ہیں،یہی لوگ ہیں جن پر اللہ تعالیٰ عنقریب رحم فرمائے گا،بے شک اللہ تعالیٰ غالب حکمت والا ہے۔‘‘ اس آیت کریمہ میں مومنوں کے درج ذیل عظیم اوصاف ہیں : ۱۔ مومنوں سے محبت و دوستی اور ان کی مدد۔ ۲۔ معروف (بھلائی) کا حکم دینا۔ معروف کا لفظ ان تمام اچھے عقائد،صالح اعمال اور فاضل اخلاق و اقدار کو شامل ہے جن کی اچھائی شریعت میں معروف ہو۔ ۳۔ منکر (برائی) سے روکنا۔ منکر ....ان تمام باطل عقائد،گندے اعمال اور برے اخلاق کا نام ہے جو معروف کے خلاف اور اس کے منافی ہوں۔