کتاب: رزق کی کنجیاں - صفحہ 80
-۸- شرعی علوم کے حصول کی خاطروقف ہونے والوں پر خرچ کرنا رزق کے اسباب میں سے ایک (علومِ شرعیہ کے سیکھنے کے لیے خود کو وقف کرنے والے لوگوں پر خرچ کرنا)ہے۔ اس حوالے سے قدرے تفصیل ذیل میں ملاحظہ فرمایئے: دلیل: امام ترمذی اور امام حاکم نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے، کہ انہوں نے فرمایا: ’’کَانَ أَخَوَانِ عَلٰی عَہْدِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ، فَکَانَ أَحَدُہُمَا یَاْتِيْ النَّبِيَّ صلي اللّٰه عليه وسلم ، وَالآخَرُ یَحْتَرِفُ، فَشَکَا الْمُحْتَرِفُ أَخَاہُ إِلَی النَّبِيِّ صلي اللّٰه عليه وسلم ، فَقَالَ: ’’لَعَلَّکَ تُرْزَقُ بِہٖ‘‘۔‘‘[1] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ (مبارک) میں دو بھائی تھے۔ ایک علم کے حصول کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں حاضر ہوتا اور دوسرا حصولِ معاش کے لیے دوڑ دھوپ کرتا۔ حصولِ معاش کے لیے جدوجہد کرنے والے نے اپنے بھائی کی شکایت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں کی۔
[1] جامع الترمذي، أبواب الزہد، باب ما جاء في الزہادۃ في الدنیا، رقم الحدیث ۲۴۴۸، ۷/۸؛ والمستدرک علی الصحیحین، کتاب العلم، ۱/۹۳۔۹۴۔ الفاظِ حدیث جامع الترمذي کے ہیں۔ امام حاکم، حافظ ذہبی اور شیخ البانی نے اسے (صحیح] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: المستدرک ۱/۹۴؛ والتلخیص ۱/۹۴؛ وصحیح سنن الترمذي ۲/۲۷۴)۔