کتاب: رزق کی کنجیاں - صفحہ 29
حسن بصری نے جواب دیا: ’’میں نے انہیں اپنی طرف سے تو کوئی بات نہیں بتلائی، (میں نے تو انہیں اس بات کا حکم دیا ہے، جسے ربِ رحیم و کریم نے بیان فرمایا ہے) بلاشبہ اللہ تعالیٰ سورہ نوح ۔ علیہ السلام ۔میں فرماتے ہیں:
{اسْتَغْفِرُوْا رَبَّکُمْ اِِنَّہٗ کَانَ غَفَّارًا۔ یُّرْسِلِ السَّمَآئَ عَلَیْکُمْ مِدْرَارًا۔ وَّیُمْدِدْکُمْ بِاَمْوَالٍ وَّبَنِیْنَ وَیَجْعَلْ لَّکُمْ جَنّٰتٍ وَّیَجْعَلْ لَّکُمْ اَنْہٰرًا}[1]
(اپنے رب سے گناہوں کی معافی طلب کرو، بے شک وہ بڑے بخشنے والے ہیں۔ آسمان سے تم پر موسلا دھار مینہ برسائیں گے اور تمہارے مالوں اور اولاد میں اضافہ کریں گے اور تمہارے لیے باغات اور نہریں بنائیں گے۔)
اللہ اکبر! استغفار کے فوائد و ثمرات کتنے عالی شان اور زیادہ ہیں۔ اے مولائے کریم! ہمیں استغفار کرنے والوں میں شامل فرمائیے اور استغفار کی دنیوی و اخروی برکات سے فیض یاب فرمائیے۔ آپ یقینا فریادوں کے سننے والے اور قبول فرمانے والے ہیں۔ آمین یَا رَبَّ الْعَالَمِیْنَ۔
۲: اللہ تعالیٰ نے حضرت ہود علیہ السلام کا اپنی قوم کو دعوت دینے کا ذکر کرتے ہوئے بیان فرمایا، کہ انہوں نے اپنی قوم سے کہا:
{وَ یٰقَوْمِ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّکُمْ ثُمَّ تُوْبُوْٓا اِلَیْہِ یُرْسِلِ السَّمَآئَ عَلَیْکُمْ مِّدْرَارًا وَّ یَزِدْکُمْ قُوَّۃً اِلٰی قُوَّتِکُمْ وَ لَا تَتَوَلَّوْا مُجْرِمِیْنَ}[2]
[1] تفسیر القرطبي ۱۸/۳۰۲۔ ۳۰۳۔ نیز ملاحظہ ہو: تفسیر الکشّاف ۴/۱۶۲؛ والمحرَّر الوجیز ۱۶/۱۲۳۔
[2] سورۃ ھود ۔ علیہ السلام ۔ / الآیۃ ۵۲۔